افغانستان کو شدید انسانی بحران کا سامنا ،بنیادی انسانی حقوق کو خطرہ لاحق ہے،اقوام متحدہ

unhrc 1 e1639544995749

اسلام آباد۔ (واصب ابراہیم غوری سے ):اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نےخبردار کیا ہے کہ افغانستان کے عوام کو ایک گہرے انسانی بحران کا سامنا ہے جس سے بنیادی انسانی حقوق کو خطرہ لاحق ہے۔افغانستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ایک اپ ڈیٹ میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ڈپٹی ہائی کمشنرندا الناشف نے کہا کہ جنگ زدہ ملک میں پابندیوں کے اثرات اور ریاستی اثاثے منجمد کرنے کی وجہ سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بینکنگ سسٹم کے خاتمے اور لیکوڈیٹی کے شدید بحران نے معاشی زندگی کو بڑی حد تک مفلوج کردیا ہے ، موسم سرما کی آمد کے ساتھ خواتین، مردوں اور بچوں کو شدید غربت اور بھوک کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کونسل کو بتایا کہ اگست میں طالبان کے قبضے سے پہلے ہی اس سال ریکارڈ پر سب سے زیادہ شہری ہلاکتیں دیکھنے کو مل چکی ہیں جن میں نصف کے قریب خواتین اور بچے ہیں۔

عالمی ادارے کے عہدیدار نے کہاکہ افغانستان کے شہری تنازعات کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ اب بھی داعش خراسان اور دیگر مسلح گروہوں کی جانب سے مہلک حملے کیے جا رہے ہیں، موجودہ صورتحال میں شہریوں کو انسانی حقوق کے حوالے سے بہت کم تحفظ حاصل ہے بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم، معاش اور شرکت کے حقوق کے حوالے سے بڑی غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 4.2 ملین افغان بچوں میں سے 60 فیصد لڑکیاں پہلے سے ہی سکول سے باہر ہیں اور اساتذہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور مزید 8.8 ملین بچے تعلیم سے محروم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اس موقع پر انھوں نے افغان ججوں، پراسیکیوٹرز اور وکلاء کے تحفظ پر بھی زور دیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں