الیکشن کمیشن ای وی ایم کیلئے اپنی شرائط پر مبنی ٹینڈر جاری کرے، مینوفیکچررز کمپنیاں ای وی ایم لے آئیں گی چوہدری فواد حسین
اسلام آباد۔ (یاسر ملک سے ):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کے حوالے سے اپنی شرائط پر مبنی ٹینڈر جاری کر دے، دنیا بھر سے مینوفیکچررز کمپنیاں ای وی ایم لے آئیں گی،
الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کا معاملہ 2012 میں پی پی پی اور 2016 میں ن لیگ نے اٹھایا، ہم اسی پر آگے بڑھ رہے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو ای وی ایم پر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، سندھ حکومت آٹے اور چینی کی قیمتوں پر کنٹرول نہیں رکھ سکی، آٹے اور چینی کے نرخ سندھ میں زیادہ ہیں، کراچی کی قیمتوں کا حساس اشاریہ انڈیکس پر 40 فیصد اثر پڑتا ہے، مسلسل تیسرے ہفتے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں،
وزیراعظم نے گوادر میں احتجاج کا سخت نوٹس لیا ہے، گوادر میں پینے کے صاف پانی کے منصوبوں پر اسلام آباد سے زیادہ خرچ کیا گیا ہے، 700 ارب روپے کا سدرن بلوچستان پیکیج کا اعلان کیا گیا، اتنے بڑے فنڈز دینے کے باوجود مسائل حل نہ ہوں تو ان منصوبوں کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
کابینہ نے شوگر سیکٹر ریفارم کے حوالے سے قائم خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات عوامی رائے کے لئے جاری کرنے کی منظوری دی، کابینہ نے ویکسینیشن بڑھانے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ماسک پہننے کی ضرورت پر زور دیا،
وفاقی کابینہ نے پاکستان اور تاجکستان کے مابین دوطرفہ فضائی روٹ میں تبدیلی کی منظوری دی، پاکستان اور قازقستان کے مابین فضائی سفر کے آغاز کے لئے قازق ایئر کمپنی کو پاکستان میں کام کرنے اور پاکستان اور عراق کے مابین فضائی سفری معاہدے میں ترمیم کی اجازت دی۔
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینز متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
کابینہ نے اسلام آباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔ کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ملک کے تمام پولنگ اسٹیشنز تک ترسیل و استعمال اور عملہ کی تربیت کے حوالے سے شیڈول پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کے حوالے سے اپنی شرائط پر مبنی ٹینڈر جاری کر دے، دنیا بھر سے مینوفیکچررز ای وی ایم لے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کا معاملہ پیپلز پارٹی نے 2012ءمیں اٹھایا، اس کے بعد 2016ءمیں اس پر دوبارہ بحث ہوئی، 2017ءمیں ن لیگ کی حکومت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ اس پر جامع رپورٹ تیار کرے اور الیکشن کمیشن سے کہا گیا کہ وہ اس حوالے سے عملی اقدامات اٹھائے، ہم اسی معاملے کو آگے لے کر بڑھ رہے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو اس پر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گوادر کے معاملہ پر بھی بات ہوئی، وفاقی وزراءاسد عمر اور زبیدہ جلال گوادر کا دورہ کریں گے اور وہاں ہونے والے احتجاج کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیں گے۔ وزیراعظم نے گوادر میں احتجاج کو نوٹس لیا ہے اور اس حوالے سے سخت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ گوادر میں پینے کے صاف پانی کے منصوبوں پر اسلام آباد سے زیادہ خرچ کیا گیا ہے، 700 ارب روپے کا سدرن بلوچستان پیکیج کا اعلان کیا گیا، اس رقم میں سے 560 ارب روپے خالص وفاق کا پیسہ ہے۔ اتنے بڑے فنڈز دینے کے باوجود مسائل حل نہ ہوں تو ان منصوبوں کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ اتنا پیسہ وفاق سے صوبوں میں منتقل ہو رہا ہے اور منصوبوں پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں وفاقی وزراءگوادر جا کر جامع رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا، یہ بات خوش آئند ہے کہ مسلسل تیسرے ہفتے حساس اشاریہ انڈیکس نیچے جا رہا ہے، قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سندھ نے صحت کارڈ اور راشن پروگرام میں شرکت نہیں جس کی وجہ سے سندھ کو چھوڑ کر پورے ملک میں صحت کے اخراجات جنوری سے حکومت اٹھائے گی،
مڈل اور لوئر مڈل کلاس طبقہ کو صحت کے اخراجات میں بچت ہوگی اور یہ بچت وہ دیگر اشیاءکے لئے استعمال کر سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حساس اشاریہ انڈیکس کے مطابق ٹماٹر، چکن اور آلو کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، چینی اور 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں استحکام آیا ہے، مسٹرڈ آئل اور دیگر چیزوں کی قیمتیں بھی مستحکم ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی میں زرعی پالیسی میں کئی چیزوں کو نظر انداز کیا گیا، ہم زرعی ملک ہیں لیکن دالیں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سے درآمد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ درآمدی اشیاءمہنگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں سستا ملک ہے، صرف چائے کو چھوڑ کر باقی تمام چیزیں یہاں سستی ہیں۔ چائے کی قیمت بھارت میں 1232 روپے، بنگلہ دیش میں 916 روپے، سری لنکا میں 1117 روپے ہے جو پاکستان میں 1315 روپے فی کلو ہے۔ اس کے علاوہ باقی تمام چیزیں آٹا، دالیں، سبزیاں اس خطے میں سب سے سستی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ اور راشن پروگرام کے بعد لوگوں کو مزید سہولت ملے گی، 50 ہزار روپے سے کم آمدن والے افراد کو آٹے پر 30 فیصد رعایت ملے گی، اس طرح اس طبقے کو 2018ءمیں آٹے کی قیمت سے کم قیمت پر آٹا میسر ہوگا۔ انہوں نے میڈیا سے کہا کہ وہ کراچی اور حیدر آباد میں خود قیمتوں کا موازنہ کرے۔ کراچی میں اس وقت 20 کلو آٹے کی قیمت 1347 روپے جبکہ کوئٹہ میں 1400 روپے ہے۔ اس کے علاوہ پورے ملک میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1100 روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کچھ بہتری کی ہے لیکن اس وقت بھی ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں سندھ میں آٹے کا تھیلا تقریباً اڑھائی سو روپے مہنگا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چینی بھی اس وقت کراچی میں تقریباً 97 روپے فی کلو ہے، ملک کے دیگر حصوں میں 90 روپے فی کلو جبکہ کچھ جگہوں پر 90 روپے فی کلو سے بھی کم قیمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت گندم اور چینی کی قیمتوں پر کنٹرول نہیں کر پا رہی، ایک بار پھر سندھ حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ کسی ناراضگی کے بغیر اشیاءکی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی قیمتوں کا 40 فیصد اثر ایس پی آئی پر پڑتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے کھاد کی قیمتوں میں استحکام کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے، گزشتہ سال ہماری چار بمپر فصلیں ہوئیں، کسانوں کو 400 ارب روپے کی اضافی آمدن ہوئی، اس وقت یوریا کی قیمت عالمی منڈی میں 10 ہزار روپے کے قریب ہے جو ہمارے ہاں 1700 روپے میں مل رہی ہے۔ قیمتوں میں بہت بڑا فرق ہے۔
وزارت توانائی اور وزارت صنعت نے گیس پلانٹس کو گیس کی سپلائی جاری رکھنے کے لئے اقدامات اٹھائے، مقامی طور پر ہمارے ہاں گیس کی کمی کا مسئلہ ہے لیکن فرٹیلائزر انڈسٹری کو گیس کی سپلائی جاری رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یوریا کی سب سے بڑی پیداوار ہوئی جو تقریباً 33 ملین میٹرک ٹن ہے۔ گیس کا مسئلہ درپیش نہ ہوتا تو اس میں مزید اضافہ متوقع تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تمام شہروں میں گیس سبسڈائز ہے، اس کا بوجھ ان لوگوں پر پڑ رہا ہے جن کے پاس گیس نہیں ہے۔ 28 فیصد لوگوں کا بوجھ 72 فیصد لوگ اٹھا رہے ہیں،
یہ معاملہ طویل عرصے تک نہیں چل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں گیس میں سالانہ 9 فیصد کمی ہو رہی ہے، بڑے شہروں میں لوگ سستی گیس کے عادی ہو چکے ہیں، ہمیں اس نظام کو ری سٹرکچر کرنا ہوگا، انرجی پر ان 72 فیصد لوگوں کا بھی اتنا ہی حق ہے جو گیس سے محروم ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ڈی اے پی کی قیمت دنیا میں بہت مہنگی ہے، ہم ڈی اے پی نہیں بناتے، 70 فیصد ڈی اے پی درآمد کی جاتی ہے،
اس کی عدم دستیابی کی وجہ سے یوریا کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا لیکن اب اس کی قیمت کم ہو رہی ہے۔ پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق مجموعی طور پر یوریا کی قیمت میں 10 فیصد کمی ہوئی۔ پاکستان میں فی بوری یوریا کی قیمت تقریباً 1864 روپے ہے جبکہ دیگر ممالک میں فی بوری 10 ہزار روپے کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے شوگر سیکٹر ریفارم کے حوالے سے قائم خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات عوامی رائے کے لئے جاری کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کابینہ نے ویکسینیشن بڑھانے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ماسک پہننے کی ضرورت پر زور دیا۔
کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت پاکستان میں 2 کروڑ افراد نے کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز نہیں لگوائی، ان سے درخواست ہے کہ وہ دوسری ڈوز لگوا لیں، ویکسین کی ایک ڈوز لگانے سے تین گنا جبکہ دوسری ڈوز لگانے کے بعد قوت مدافعت میں 17 گنا اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان اور تاجکستان کے مابین دوطرفہ فضائی روٹ میں تبدیلی کی منظوری دی ہے۔ اس فیصلے سے فضائی فاصلے اور سفری اخراجات میں کمی آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے پاکستان اور قازقستان کے مابین فضائی سفر کے آغاز کے لئے قازق ایئر کمپنی (SCAT) کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی ہے۔
اس فیصلے سے پاکستان اور قازقستان کے درمیان براہ راست ہوائی سفر ممکن ہوگا اور باہمی تجارت میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے مابین تجارت کے فروغ کی خاطر کابینہ نے ہوا بازی ڈویژن کی تمام وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ فضائی سفر کے معاہدے کرنے کے حوالے سے کام شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے پاکستان اور عراق کے مابین فضائی سفری معاہدے میں ترمیم کی اجازت دی۔ اس فیصلے سے پاکستان اور عراق کے درمیان کمرشل فلائیٹس میں اضافہ ممکن ہوگا۔ چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ نے پاکستانی 10، 50، 100 اور ایک ہزار روپے کے پرانے کرنسی نوٹ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے تبدیل کرنے کی مدت میں 31 دسمبر 2022ءتک توسیع کی اجازت دی۔ یہ وہ کرنسی نوٹ ہیں جن کا ڈیزائن 2005ءمیں تبدیل ہو گیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان باشندوں کے لئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار میں مزید آسانی کی اجازت دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد ویزے کے حصول کے لئے درکار سیکورٹی کلیئرنس کی مدت 30 دن سے کم کر کے 15 دن کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افغان عوام کی فلاح و بہبود اور امداد کے لئے کام کرنے والی بین الاقوامی این جی اوز کے رجسٹریشن کے طریقہ کار کو سہل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ انسانی ہمدردی اور افغانستان کے عوام کو امداد کی فراہمی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے راستے دوسرے ممالک میں نقل مکانی کرنے والے افغان باشندوں کے لئے دی گئی سہولت کے لئے مزید 60 دن کی توسیع دی گئی ہے۔ اس سہولت میں زمینی اور فضائی راستوں سے سفر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ افغان عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والے عالمی این جی اوز کے اہلکاروں کے لئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار کو سہل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ کو اوگرا کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2019-20ءپیش کی گئی۔ اس رپورٹ میں پاکستان کی پٹرولیم مصنوعات کی کارکردگی، پیداوار، طلب و رسد اور پٹرولیم صنعت کی بہتری کے حوالے سے سفارشات دی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایل پی جی کمپنیوں کو10 لائسنس جاری کئے گئے ہیں جو پاکستان کے اندر نجی شعبہ میں گیس درآمد کر کے لوگوں کو فراہم کر سکیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ ایل پی جی کے غیر قانونی پمپس اور پلاسٹک کے کنٹینرز کے خلاف بھی مہم شروع کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 24 نومبر 2021ءکو منعقدہ اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ اسی طرح کابینہ نے کمیٹی برائے توانائی کے 2 دسمبر 2021ءکو منعقدہ اجلاس اور اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 10 دسمبر 2021ءکو منعقدہ اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم افغانستان کو پانچ ارب روپے پہلے ہی دے رہے ہیں، 19 دسمبر کو او آئی سی کا اجلاس ہو رہا ہے،
اس میں افغان عوام کی مزید مدد پر بھی غور کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فارما انڈسٹری پہلی مرتبہ اپنے پائوں پر کھڑی ہوئی ہے، ادویات کی قیمتوں میں مناسب اضافہ نہ کیا گیا تو انڈسٹری بیٹھ جائے گی، صحت کارڈ کے بعد علاج اور ادویات مفت فراہم ہوں گی، مہنگی ادویات کا مسئلہ بھی ختم ہو جائے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جس طرح تشریح کا حتمی اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے، اسی طرح قانون بنانے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے۔ الیکشن کمیشن کے لوگ بھی قانون کو سمجھتے ہیں، الیکشن کمیشن انتظامی ادارہ ہے، اسے قانون کے مطابق چلنا ہے، اگر وہ اسی طرح آگے بڑھتا ہے تو یہ مثبت پیشرفت ہے