فوجی عدالتوں کیخلاف درخواستیں ناقابل سماعت قرارسماعت آج ہوگی
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں تحریری جواب جمع کروا دیا۔ جس میں فوجی عدالتوں کیخلاف درخواستیں ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے جمع کرائے گئے 31 صفحات پر مشتمل جواب میں حکومت نے ایک بار پھر فل کورٹ بنانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کے خلاف کیس فل کورٹ کو سننا چاہیے۔ کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس یحییٰ آفریدی بھی فل کورٹ بنانے کی رائے دے چکے ہیں۔
وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ درخواست گزار ہائی کورٹس سے رجوع کر سکتے ہیں، آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ آئینِ سے پہلے سے موجود ہیں۔ ان دونوں ایکٹس کو آج تک چیلنج نہیں کیا گیا، آرمی اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیے گئے اقدامات قانون کے مطابق درست ہیں۔
جواب میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ براہِ راست اس کیس کو نہ سنے، کیونکہ اگر سپریم کورٹ نے درخواستیں خارج کردیں تو متاثرہ فریقین کا ہائیکورٹ میں حق متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔