ای کامرس کے زریعے کاروبار سے منسلک افراد کے لئے جلد خوشخبری کا اعلان، معاون خصوصی سینیٹر عون عباس بپی

4

اسلام آباد (ثاقب غوری سے): وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ای کامرس سینیٹر عون عباس بپی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے کہ ای کامرس کے ذریعے پاکستان کے نوجوانوں بالخصوص کاٹیج انڈسٹری کو عالمی دنیا سے جوڑا جائے ، آئندہ سال جنوری کے اوئل میں ہی ای کامرس سے منسلک افراد کو ای تجارت ویب پورٹل کے ذریعے ایک ہی جگہ رجسٹریشن سے لیکر ٹیکس، بینکنگ اور ٹریننگ تک تمام معلومات و سہولیات میسر آئیں گی، ٹیکسز کے حوالے سے دیگر صوبوں سے بھی بات کریں گے تاکہ تمام ملک میں ایک یکساں پالیسی ترتیب دی جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت کامرس کے زیر اہتمام جمعرات کو دوسری قومی ای کامرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں ملک بھر میں ای کامرس کے اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اس ایک روزہ قومی کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ای کامرس کے حوالے سے قومی پالیسی مرتب کرنا، ای کامرس سے منسلک کاروباری حضرات کو درپیش مسائل اور ان کے تدارک کے حوالے سے موضوع زیر بحث آئے۔

کانفرنس میں پانچ نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا۔ جس میں کاروباری حضرات کو پے منٹ کے مسائل، کیش آن ڈیلیوری کے بجائے ڈیجیٹل پے منٹ کے طریقہ کار، صوبائی اور وفاقی سطح پر ٹیکسز کے نظام اور بین الصوبائی ادارہ جاتی روابط کے فروغ ، نئی کمپنیز کی رجسٹریشن کے مسائل ، قانونی آگاہی، ٹیکسز کے طریقہ کار، بینکنگ چینلز اور انٹرنیشنل پے منٹ گیٹ وے کے مسائل ، پارسل کی اندرون و بیرون ملک ترسیل اور کورئیر کپمنیز کو درپیش چیلنجز، انٹرنیشنل پارسل کی ترسیل کا نظام، ای کامرس سے متعلق نوجوانوں کے تربیتی پروگرام کے لئے یونیورسٹی کاقیام، نیشنل ای کامرس کونسل کا قیام، ایز آف ڈوئنگ بزنس ، پراڈکٹس کے حوالے سے قومی سطح پر عالمی معیار کو یقینی بنانا اور ای کامرس سے متعلق کاروباری حضرات کی رجسٹریشن، سے متعلق موضوع زیر بحث آئے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ای کامرس سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے کہ ای کامرس کے ذریعے پاکستان کے نوجوانوں بالخصوص کاٹیج انڈسٹری کو عالمی دنیا سے جوڑا جائے تاکہ لوگوں کو روزگار کے بہتر مواقع حاصل ہو ں ، اس ضمن میں حکومت کو ای کامرس انڈسٹری کے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر کام کرنا ہو گا۔ اس کاروبار سے منسلک افراد ہی کاروبار سے منسلک چیلنجز کے حوالے سے بہتر بتا سکتے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ اس ملاقات سے ہم نے کچھ بنیادی چیلنجز کی نشاندہی کر لی ہے اور اس کے لئے ایک واضح پالیسی ترتیب دینے جانے رہے ہیں۔ انشاء اللہ جنوری کے اوئل میں ہی ای کامرس سے منسلک افراد کو ای تجارت ویب پورٹل کے ذریعے ایک ہی جگہ رجسٹریشن سے لیکر ٹیکس، بینکنگ اور ٹریننگ تک تمام معلومات و سہولیات میسر آئیں گی، ٹیکسز کے حوالے سے وہ دیگر صوبوں سے بھی بات کریں گے تاکہ تمام ملک میں ایک یکساں پالیسی ترتیب دی جاسکے اور بیرون ملک سنگل پارسل اور کم سے کم وزن کے حوالے سے بھی پالیسی اور سہولت کے حوالے سے متعلقہ اسٹیک ہولڈر کے ساتھ ملکر اس مسئلہ کو حل کر لیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور تعاون سے تمام فورمز پر میں خود جا کر ہر مسئلہ کے حل کو یقینی بنانے کی کوشش کروں گا تاکہ ملک میں ای کامرس سے متعلق کاروبار کو آسان بنانے کو یقینی بنایا جاسکے۔ وزیر اعظم عمران خان نے ای کامرس کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے خصوصی طور پر مجھے یہ ذمہ داری دی ہے کہ میں اس شعبہ کے ذریعے نوجوانوں کے لئے مزید روزگار پیدا کروں کیونکہ مستقبل قریب میں تجارت کا سب بڑا زریعہ ای کامرس ہی ہوگا۔

کانفرنس میں سینئر جوائنٹ سیکرٹری کامرس ڈویژن عائشہ موریانی صاحبہ ، قاسم اعوان، سائرہ اعوان ملک ، ذوالقرنین عباس، جہاں آرا، اسفندیار فرخ، احسان سایا، بدر خوشنود، عمر سمیع اللہ، مدیحہ چوہدری، انعم کامران، ظہیر الدین خواجہ، منیب میئر، محمد آصف، تیمور بامزئی، ظہیر خان بابر، عبدالواہاب، سید توقیر شاہ، فیصل بٹ ، عادل مجید، ڈاکٹر ثاقب غوری نے شرکت کی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں