آرٹس کونسل پاکستان کا سب سے بڑا ثقافتی ادارہ بن چکا ہے۔مرتضیٰ سولنگی بھارت کےغیرقانونی زیرتسلط کشمیرمیں کشمیریوں کی نسل کشی سے انسانی المیہ جنم لےرہا ہے،نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ ملک میں معاشی استحکام لانا حکومت کی اولین ترجیح ہےنگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پاکستان کوپ 28 میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سالانہ 100 ارب ڈالر کی فراہمی کے وعدوں پرعملدرآمد کا منتظر ہے، وزیراعظم اسلامو فوبیا نےانتہا پسندی، نفرت اور مذہبی عدم برداشت کو جنم دیا ہے،وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کلید کشمیر ہے،کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد یقینی بنایا جائے،وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب فرمائشی پروگرام بند،خسارے سے نکلنے کی شروعات،اسلامیہ یونیورسٹی نے شہر سے باہر چلنےوالی تمام بسیں بند کر دیں نوٹیفکیشن جاری وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چین کے نائب صدر ہان ژینگ کی ملاقات، سی پیک منصوبوں پر مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جاری کردی مذہبی شدت پسندی پوری دنیاکا مسئلہ ہے،مودی حکومت اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے،مشعال ملک

لندن کانسرٹ میں ابرارالحق پرتنقید،اصل وجہ سامنے آگئی

ابرار الحق کا کہنا ہے لندن کانسرٹ میں بدمزگی کرنے والے لوگ پی ٹی آئی کے نہیں بلکہ مسلم لیگ ن کے صحافی تھے جنہوں نے منصوبہ بندی کے ذریعے بد مزگی کی۔

رپورٹ کے مطابق  ابرار الحق  کا کہنا ہے کہ  اس پراپرٹی ایکسپو کانسرٹ کی منصوبہ بندی 2 ماہ پہلے سے ہی کی گئی تھی۔ یہ علیم خان کا پروگرام نہیں تھا بلکہ پاکستان کے بڑے بزنس ٹائیکون کے زیر اہتمام منعقد ہونے والا پراپرٹی ایکسپو  تھا جس میں میری شرکت کی وجہ چیریٹی فنڈنگ تھی لیکن اس کے بعد حالات تبدیل ہوگئے اور میں نے سیاست سے کنارہ کشی کرلی۔ ابرار الحق نے کانسرٹ  پر کی جانے والی تنقید پر بھی بات کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں اس پروگرام میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی کیوں کہ اس پروگرام  میں شرکت سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

  ابرار الحق نے  دعویٰ کیا ہے کہ جب میں لندن پہنچا تو مجھے پتہ چلا کہ کانسرٹ کیلئے  سکیورٹی بڑھادی گئی  ہے،  ’ کیوں کہ کچھ صحافی میرا انٹرویو کرنا چاہتے ہیں، ان میں سے کچھ صحافی ایون فیلڈ کے باہر فقیروں کی طرح کھڑے رہتے ہیں ان کی جانب سے کچھ منصوبہ بندی کی گئی ہے‘۔شو کے بعد جب میں سکیورٹی کے ہمراہ گاڑی تک پہنچا تو دو صحافی سامنےآگئے اور میرا انٹرویو لینے لگے، ان صحافیوں کا نام لینے سے مجھے منع کیا گیا ہے لیکن یہ لوگ پی ٹی آئی کے نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے تھے جنہوں نے منصوبہ بندی کے ذریعے بدمزگی کی۔ 

ابرا ر الحق نے کہا کہ مجھے بتایا گیا تھا بدمزگی کیلئے افریقیوں کو بلایا گیا ہے اس لیے میں یہ پوچھ رہا تھا کہ یہ سیاہ کپڑوں میں کون ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes
WP Twitter Auto Publish Powered By : XYZScripts.com