آم بھی ہزاروں روپے کا ایک آم کی قیمت 66 ہزار

پھلوں کا بادشاہ آم بھی 66 ہزار روپے میں بِکنے لگا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پھلوں کا بادشاہ کہلایا جانے والا آم کبھی سستا ہوا کرتا تھا لیکن آئے روز بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے آم بھی خواص کے لیے محدود ہوتا جارہا ہے۔ ایک آم 66 ہزار روپے میں بھی دستیاب ہے۔دنیا کا یہ مہنگا ترین آم جاپان میں کاشت کیا جارہا ہے اور اس نسل کے ایک آم کی قیمت 230 ڈالر یعنی 66 ہزار پاکستانی روپوں سے زائد ہے۔اس مہنگے ترین خصوصی آم کی کاشت کے لیے روایتی کے بجائے غیر روایتی طریقہ کار استعمال کیا جاتا ہے۔
اس قیمت کے ساتھ پھلوں کا بادشاہ کہلائے جانے کا حقدار یہ آم جاپان کے ایک کسان ہیرویوکی ناکاگاوا مختلف طریقوں سے کاشت کرتے ہیں۔ موسم سرما کے دوران دسمبرمیں منفی درجہ حرارت پر اس کی فصل کاشت کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ ہیرویوکی2011 سے سخت سردی والے علاقے میں نایاب آم کی فصل اُگارہے ہیں جو دنیا کا مہنگا ترین آم بن چکا ہے۔ آم کے براںڈ کا نام ’ہوگوکِن نو تایئو‘ رکھا گیا ہے جس کا مطلب (برف میں سُورج) ہے۔ ان نایاب آموں کی فصل جہاں کاشت کی جاتی ہے اس علاقے میں کافی برٖف پڑتی ہے اور وہاں گرم چشمے بھی پائے جاتے ہیں اور یہ جشمے ہی آم کو موسم سرما کی سخت سردی میں پکا دیتے ہیں جن کا ذائقہ بھی بہت لذیذ ہوتا ہے۔