آرٹس کونسل پاکستان کا سب سے بڑا ثقافتی ادارہ بن چکا ہے۔مرتضیٰ سولنگی بھارت کےغیرقانونی زیرتسلط کشمیرمیں کشمیریوں کی نسل کشی سے انسانی المیہ جنم لےرہا ہے،نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ ملک میں معاشی استحکام لانا حکومت کی اولین ترجیح ہےنگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پاکستان کوپ 28 میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سالانہ 100 ارب ڈالر کی فراہمی کے وعدوں پرعملدرآمد کا منتظر ہے، وزیراعظم اسلامو فوبیا نےانتہا پسندی، نفرت اور مذہبی عدم برداشت کو جنم دیا ہے،وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کلید کشمیر ہے،کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد یقینی بنایا جائے،وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب فرمائشی پروگرام بند،خسارے سے نکلنے کی شروعات،اسلامیہ یونیورسٹی نے شہر سے باہر چلنےوالی تمام بسیں بند کر دیں نوٹیفکیشن جاری وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چین کے نائب صدر ہان ژینگ کی ملاقات، سی پیک منصوبوں پر مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جاری کردی مذہبی شدت پسندی پوری دنیاکا مسئلہ ہے،مودی حکومت اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے،مشعال ملک

محکمہ موسمیات کی سال 2024 گرم ترین ہونے کی خطر ناک پیشگوئی

یوتھ ویژن نیوز :  گرمی کی شدت میں ہوشربا اضافہ، محکمہ موسمیات نے خطرناک پیشگوئی کردی۔ آئندہ سال شدید ترین گرمی کا عندیہ بھی دیدیا۔ 

موسمیات کے عالمی  ماہرین کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ جس کی ایک اہم وجہ ایل نینو کے ممکنہ آغاز کی پیش گوئی ہے۔ ایل نینو ایک قدرتی عمل ہے جو عام طور پر کرہ ارض کی گرمی سے وابستہ ہے۔ اور یہ قدرتی عمل تقریباً دس سال تک جاری رہ سکتا ہے۔

ورلڈ میٹریولوجیکل آرگنائزیشن یا ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل پیٹری تالاس نے کہا ہے کہ "ایل نینو کا عمل ممکنہ طور پر عالمی درجہ حرارت میں ایک نئے اضافے کا باعث بنے گا اور درجہ حرارت کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کے امکانات کو بڑھا دے گا۔”

ایل نینو کا آغاز، آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات میں کمی لانے کی عالمی کوششوں کے لیے بری خبر ہے۔ سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ ایل نینو کا آغاز ریکارڈ آٹھ گرم ترین سالوں کے بعد ہوگا "اگرچہ ہمارے پاس پچھلے تین سالوں سے لانینا کی وجہ سے موسم ٹھنڈے رہے ہیں، جس نے عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے دوران ایک عارضی وقفے کے طور پر کام کیا۔”لانینا، ایل نینو کے برعکس سرد موسم کا قدرتی عمل ہے۔

مئی سے جولائی تک کے اگلے چند مہینوں میں، 60 فیصد امکان ہے کہ ہم ایل نینو مرحلے میں داخل ہو جائیں گے۔ یہ امکان جولائی سے اگست کے عرصے میں 70 فیصد تک بڑھ جائے گا، اور اگر ہم اگست سے آگے جائیں گے تو یہ امکان 80 فیصد تک بڑھ جائے گا لیکن، یقیناً، اس سے آگے ہم زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔”

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ دو اہم گرین ہاؤس گیسز، میتھین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ، جو گلوبل وارمنگ اور آب و ہوا کی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہیں، کے ارتکاز میں ایل نینو سال کے دوران نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔

ڈبلیو ایم او کا کہنا ہے کہ عالمی درجہ حرارت پر اثر عام طور پر ایل نینو کے پیدا ہونے کے بعد کے سال میں ظاہر ہوتا ہے اوریہ ممکنہ طور پر 2024 میں ظاہر ہو جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes
WP Twitter Auto Publish Powered By : XYZScripts.com