آرٹس کونسل پاکستان کا سب سے بڑا ثقافتی ادارہ بن چکا ہے۔مرتضیٰ سولنگی بھارت کےغیرقانونی زیرتسلط کشمیرمیں کشمیریوں کی نسل کشی سے انسانی المیہ جنم لےرہا ہے،نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ ملک میں معاشی استحکام لانا حکومت کی اولین ترجیح ہےنگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پاکستان کوپ 28 میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سالانہ 100 ارب ڈالر کی فراہمی کے وعدوں پرعملدرآمد کا منتظر ہے، وزیراعظم اسلامو فوبیا نےانتہا پسندی، نفرت اور مذہبی عدم برداشت کو جنم دیا ہے،وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کلید کشمیر ہے،کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد یقینی بنایا جائے،وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب فرمائشی پروگرام بند،خسارے سے نکلنے کی شروعات،اسلامیہ یونیورسٹی نے شہر سے باہر چلنےوالی تمام بسیں بند کر دیں نوٹیفکیشن جاری وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چین کے نائب صدر ہان ژینگ کی ملاقات، سی پیک منصوبوں پر مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جاری کردی مذہبی شدت پسندی پوری دنیاکا مسئلہ ہے،مودی حکومت اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے،مشعال ملک

وزارت دفاع نے الیکشن کیلئےفوج کی فراہمی سےمعذرت کرلی

وزارت دفاع نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ہے کہ پاک فوج الیکشن ڈیوٹی کیلئے دستیاب نہیں۔

سیکریٹری دفاع اور ایڈیشنل سیکریٹری دفاع نے الیکشن کمیشن کے اجلاس میں بتایا کہ سرحدوں اور ملک کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ موجودہ ملکی حالات کی وجہ سے پاک فوج الیکشن ڈیوٹی کے لئے اس وقت دستیاب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال کا اثر فوج پر بھی ہے۔ حکومت وقت کا فیصلہ ہوگا کہ وہ فوج کو بنیادی فرائض منصبی کی انجام دہی تک محدود رکھتی ہے یا ثانوی فرائض یعنی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ڈیوٹی کی صورت میں فوج کوئیک رسپانس فورس کی صورت میں دسیتاب کی جا سکتی ہے۔ اسٹیٹک موڈ میں ڈیوٹی سرانجام دینا ممکن نہیں۔

دوسری جانب چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب نے الیکشن کمیشن کو بتایا ہے کہ پنجاب میں تیس اپریل کو صاف اور شفاف الیکشن کرانا ممکن نہیں۔ پنجاب پولیس پاک فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی مدد کے بغیر تنہا سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتی۔

چیف سیکریٹری نے کہا صرف انتخابات کرانا مقصد نہیں، صاف اور شفاف الیکشن کرانے ہیں، جو تیس اپریل  تک ممکن نہیں۔

انہوں نے بتایا چالیس ہزار اساتذہ مردم شماری کی ڈیوٹی پر ہیں۔ میٹرک امتحانات میں بھی یہی اساتذہ ڈیوٹی دیں گے۔ اپریل میں انتخابات ہیں۔ اسی دوران گندم خریداری کیلئے بھی اسٹاف کی ضرورت ہے۔ قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن الگ الگ ہوئے تو صاف و شفاف الیکشن کرانا ممکن نہیں۔

الیکشن کمیشن کو بریفنگ میں چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب نے فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی سے معذرت کی۔

آئی جی پنجاب نے بتایا رمضان المبارک میں مساجد اور نمازیوں کی حفاظت کے لئے بھی پولیس تعینات ہوگی۔ 2018 کے انتخابات میں تین ہزار سے زائد جلسے اور انتخابی ایونٹ ہوئے۔ اس مرتبہ یہ تعداد بڑھنے کا امکان ہے۔ ہر جگہ سیکیورٹی نہیں دے سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ کچے کے علاقے میں پولیس آپریشن جاری ہے۔ جو چار سے پانچ ماہ جاری رہے گا۔ اس کے بعد الیکشن کے حالات بہتر ہونے کی امید ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes
WP Twitter Auto Publish Powered By : XYZScripts.com