کراچی شہرمیں بھکاریوں کی سالانہ آمدنی 32 ارب 40 کروڑ سے بھی زاہد ہونے کا انکشاف
رمضان المبارک کے آغاز سے قبل کراچی میں پیشہ ور گداگروں کی بلغار، ٹھیکیداروں نے دیاڑی دار بهکاری منگوالیے
کراچی(ویب ڈسک )کراچی میں پیشہ ور بھکاریوں کی جانب سے سالانہ ساڑھے 32 ارب روپے سے زائد کمانے کا انکشاف کیا گیا ہے جبکہ رمضان میںبھکاریوں کی آمدنی مزید بڑھ چکی ہے اور اسی صورتحال کے پیش نظر رمضان المبارک کے آغاز سے قبل کراچی میں پیشہ ور گداگروں کی یلغار ہوچکی ہے اور ملک بھر سے مختلف کنٹریکرز کیلئے دیاڑیوں پر کام کرنے والے پیشہ ور بھکاریوں نے رمضان شروع ہونے سے قبل ہی ٹرکوں، بسوں اور ٹرینوں میں بھر کر اپنے پسندیدہ ترین شہر کراچی کا رخ کرلیا ہے، جہاں انہیں پوری امید ہوتی ہے کہ وہ خالی ہاتھ واپس نہیں لوٹیں گے۔ان گداگروں کی حوصلہ افزائی ان شہریوں کی. جو خوف خدا میں مبتلا ہوتے ہیں اور نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ ایک شخص کیلئے دس روپے دینا کوئی بڑی بات نہیں ہوتی، لیکن ساڑھے تین کروڑ کی آبادی والے کراچی سے اکٹھی کی جائے والی بهیک اربوں روپے بنتی ہے۔ اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے جب کراچی کے ایک معروف ریسٹورنٹ کے مالک نے ان بھکاریوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تو شہر سے انہیں پذیرائی ملی۔ یہاں تک کہ غریبوں اور ناداروں کیلئے خدمت خلق میں مصروف جے ڈی سی کے سربرائے بھی اس اقدام کو سراہا ریسٹورنٹ مالک کا کہنا تھا کہ وہ پیشہ ور بھکاریوں کو دینے کے بجائے اس رقم سے حقیقی مستحقین کی مدد کریں گے۔ اسی معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے جے ڈی سی سربراہ نے دعوی کیا ہے کہ کراچی میں پیشہ ور بھکاری صرف دکانوں سے ہی سالانہ اربوں روپے کمالیتے ہیں۔ انہوں نے اس رمضان المبارک پیشہ ور بھکاریوں کا بائیکات کرنے اور مستحق و سفید پوش خاندانوں تک امداد پہنچانے کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مختلف سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ پیشہ ور بھکاری لوگوں کے جذبات سے کھیل کر صرف سالانہ اربوں روپے کماتے ہیں۔ انہوں نے کچھ اعداد و شمار پیش کئے جن کے مطابق کراچی میں صرف دکانوں سے یہ پیشہ ور گداگر سالانہ 32 ارب 40 کروڑ روپے سے زائد کمائے ہیں۔ ان بھکاریوں ریلوے اسٹیشنوں، گھروں اور سگنلز پر کھڑے ہوئے والے گداگر شامل نہیں ہیں، یہ صرف دکانوں سے ہی اتنی بڑی رقم کما لی جاتی نے بتایا کہ 32 ارب 40 کروڑ روپے سے 20، 20 ہزار مالیت کے راشن کے تھیلے خریدے جائیں تو 16 لاکھ 20 ہزار تھیلے بنوائے جاسکتے ہیں۔ ان تھیلوں سے سالانہ ایک لاکھ 35 ہزار سفید پوش خاندانوں کی مدد کی جاسکتی ہے کراچی سے