سی پیک کے تحت 2027 تک 3428میگاواٹ پن بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو گی، حکام سی پیک اتھارٹی
اسلام آباد۔ (واصب ابراہیم غوری سے ):ملک میں ترجیحی بنیادوں پر توانائی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کےدوسرے مرحلے کے تحت 2027 تک 7 ارب 70 کروڑ ڈالر کی لاگت سے 3 ہزار 428 میگاواٹ پن بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔
سی پیک اتھارٹی کے حکام نے’’ اے پی پی‘‘ کو بتایاکہ 4 پن بجلی منصوبوں میں سےایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے پہلے منصوبہ کروٹ ہائیڈروپاور پراجیکٹ سے 720 میگاواٹ سستی بجلی 2022 کو قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔ 2 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے دوسرے منصوبہ سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 884 میگاواٹ بجلی 2022 میں قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔
ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے تیسرے منصوبہ آزاد پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 700 میگاواٹ بجلی 2026 میں قومی گرڈ میں شامل ہوگی۔ 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کی لاگت سے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے چوتھا منصوبہ1124 میگاواٹ بجلی 2027 میں قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔ ان چاروں منصوبوں کی تکمیل سے سستی پن بجلی میسر ہو گی جس سے نہ صرف ملک کو بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی بلکہ توانائی کی طلب و رسد میں توازن اور درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہو گا۔
علاوہ ازیں کلین اینڈ گرین انرجی کی فراہمی یقینی ہو گی اور ہزاروں لوگوں کو روزگار کے موقع ملیں گے ۔پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت آزاد جموں و کشمیر میں 1124میگاواٹ کے کوہالہ پن بجلی سہ فریقی منصوبے پر کامیابی کے ساتھ دستخط ہوگئے ہیں ۔یہ وزیر اعظم کے تعمیراتی شعبے اور اس سے متعلقہ صنعت کی بحالی کے لئے مدد گار ثابت ہو گا۔
اس منصوبے سے 5ہزار لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ 2 ارب 40 کروڑ ڈالرز کی یہ سرمایہ کاری پاکستان اور آزاد کشمیر میں آئی پی پیز کے کسی بھی منصوبے میں سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ اس منصوبے سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں صارفین کو سالانہ 5 ارب یونٹ صاف اور سستی بجلی مہیا ہو گی۔
کوہالہ اور آزاد پتن میں توانائی کے منصوبوں کے تحت جہاں ملک بھر میں 4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے راہ ہموار ہوئی ہے وہیں ملک بھر میں روزگار کے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
مذکورہ توانائی منصوبوں کے ذریعے 1800 میگا واٹ بجلی پید ا ہونے کاامکان ہے جبکہ ملک بھر میں 8ہزار روزگار کے نئے مواقع میسرآئیں گے ۔آزاد پتن پن بجلی منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ ہے جس پر ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت آئے گی اور اس سے 7سو میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا ہوگی اس منصوبے کیلئے ایندھن درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ ملک کو سستی اور آلودگی سے پاک بجلی پیدا کرنے میں مدد دے گا۔
یہ منصوبہ دریائے جہلم پر واقع اور 2026 میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔خیبرپختونخوا میں 847 میگاواٹ کے سکھی کیناری پن بجلی منصوبے پر دن رات کام جاری ہے۔ دریائے کنہار پر تعمیر کئے جانے والے اس منصوبے سے 4ہزار250 ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ منصوبے کی بطریق احسن تکمیل کے لیے چینی معمار بھر پور محنت کر رہے ہیں ۔
شیڈول کے مطابق ، سکی کناری پن بجلی گھر کی تعمیر کو 2022 کے اختتام تک پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔اس پن بجلی گھر کی تکمیل پاکستان کی صنعتی ترقی اور معاشی بحالی کے فروغ میں اہم کردار اداکرے گی