پشاور پولیس لائن مسجد میں خودکش حملہ: امام مسجد سمیت 34 نمازی شہید

یوتھ ویژن نیوز ( مظہر چشتی سے ) پشاور پولیس لائن کی مسجد میں خودکش حملے کے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 34تک جاپہنچی ہے

جن میں مسجد کے امام بھی شامل ہیں جبکہ ریسکیو حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملبے کے نیچے سے مزید لاشیں اور زخمی برآمد ہونے کا امکان ہے ادھر گورنر کے پی کے حاجی غلام علی اور ڈپٹی کمشنر پشاور سمیت دیگر حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کی تصدیق کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملبے کے نیچے سے مزید لاشیں برآمد ہونے کا خدشہ ہے اس کے علاوہ پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں داخل150زخمیوں میں سے درجنوں کی حالت بہت نازک بتائی جارہی ہے .

یہ بھی پڑھیں: کہاں لکھا ہے اسمبلی تحلیل کے بعد الیکشن 90 دن میں ہوگا؟لاہورہائیکورٹ

لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان کے مطابق ہسپتال میں 32 افراد ہلاک جبکہ 147 زخمی لائے جانے کی تصدیق کی ہے جن میں سے بیشتر پولیس اہلکار ہیں‘پولیس اورریسکیو حکام کے مطابق مسجد کے منہدم شدہ حصے میں دبے افراد کو نکالنے کا عمل جاری ہے.

ڈپٹی کمشنرپشاور نے ریاض محسود نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ حملہ آور کیسے ایک ہائی سکیورٹی علاقے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور مسجد میں دھماکے میں ملوث دہشت گرد نماز کی پہلی صف میں موجود تھا‘خواجہ آصف نے کہاکہ پولیس کو نہ صرف ٹارگٹ کیا جا رہا ہے بلکہ جو وارننگ دی جا رہی ہیں اس میں پولیس کو سر فہرست رکھا گیا ہے سی ٹی ڈی میں بھی ان کا نشانہ پولیس ہی تھی.
انہوں نے کہا کہ اب دوبارہ اس ساری مشینری کو ایکٹیو کرنے کی ضرورت ہے جنہوں نے پہلے اس پر قابو پایا تھا انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں امن کی بحالی ضرور کی جائے گی. صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ درجنوں زخمیوں کی حالت انتہائی نازک ہے ریسکیو حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے

یہ بھی پڑھیں: بجلی صارف کو ساڑھے13کروڑ روپے کا بل موصول،اپنا بل ابھی چیک کریں!

ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس لائنز کے اندرواقع مسجد کے اندر یہ دھماکا ہوا‘پولیس سربراہ محمد اعجاز خان نے صحافیوں سے گفتگو میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہنگامی صورتحال ہے دھماکے کی اطلاع کے فوری بعد پشاور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل بھی کی گئی ہے.
مقامی پولیس حکام نے بتایا کہ پشاور میں دھماکا مسجد میں نمازظاہرکے وقت ہوا خودکش حملہ آور کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ پہلی صفوں میں موجود تھا جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے بتایا کہ کئی زخمیوں کو ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے.

قانون نافذکرنے والے اداروں کے مطابق علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور صرف ایمبولینس اور امدادی کاموں میں مصروف اہلکاروں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے باعث عمارت کا ایک حصہ گر گیا ہے اور خدشہ ہے کہ کئی افراد ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں اطلاعات کے مطابق دھماکا تقریباً ایک بج کر 40 منٹ پر اس وقت ہوا جب ظہر کی نماز ادا کی جا رہی تھی،

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کی33 نشستوں پرانتخابات ،ایک ہی امید وارعمران خان

دھماکا شدید نوعیت کا تھا جس کے باعث مسجد کی چھت اور دیوار منہدم ہوگئی پولیس حکام نے بتایا کہ دھماکا مسجد میں اس وقت ہوا جب بڑی تعداد میں افراد نماز ادا کررہے تھے دھماکا پشاور کے ریڈ زون میں ہوا جہاں گورنر ہاﺅس سمیت اہم سرکاری عمارتیں اور دفاتر موجود ہیں.
دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ امدادی کارروئیاں جاری ہیں، دھماکے میں متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کرنے کے لیے قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے.

50% LikesVS
50% Dislikes
WP Twitter Auto Publish Powered By : XYZScripts.com