ڈالر کی قدر بڑھنے سےملکی قرضوں میں 3900ارب کا اضافہ
یوتھ ویژن نیوز ( عاقب غوری سے ) آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کےلئے روپے کی قدر گرائی گئی تو ڈالر کو تو جیسے پر لگ گئے ۔2روز میں ڈالر کی اڑان نے قرضوں میں 3900ارب روپےسے زائد کا اضافہ کردیا ۔
رپورٹ کے مطابق روپے کی قدر میں کمی اور آئی ایم ایف شرائط کو تسلیم کرنے سے ملکی قرضوں اور مہنگائی میں اضافہ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر آپے سے باہر،ایک ڈالر 262 کا ہو گیا
پاکستان پر بیرونی قرضوں کا حجم 130 ارب ڈالر سے زائد کا ہے جبکہ ڈالر کی قدر میں ایک روپیہ اضافہ سے بیرونی قرضوں میں 130 ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔ ملک میں افراط زر 10 سے 12 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
شرح مبادلہ کی وجہ سے افراط زر 35 فیصد تک جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی میں بھی 15 فیصد تک اضافہ ہوجائے گا، خوراک کی اشیاء کی مہنگائی 40 فیصد سے زائد ہو جائے گی۔
فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے سے ڈالر اپنی حقیقی قیمت پر آجائے گا جس سے مسائل ختم ہو جائیں گے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ڈالر کا حقیقی ریٹ 285سے 290روپے ہے، ڈالر کے ایکسچینج ریٹ بہتر ہونے سے ڈالر کی دستیابی کے مسائل ختم ہونگےاور سٹاک ایکسچینج میں بھی بہتری آرہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے رجوع کرنے میں تاخیر سے نادھندگی کا خطرہ بڑھ گیا تھا لیکن حکومت کی جانب سے حالیہ ہنگامی اقدامات سے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی ممکن نظر آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے نگران حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عہدے پربحال
آئی ایم ایف سے معاہدے کی صورت میں نہ صرف دیگر عالمی اداروں اور دوست ملکوں سے قرضوں کا حصول ممکن ہوجائے گا بلکہ رواں سال میں بیرونی ادائیگیوں کے لیے ڈالر کے ذخائر بھی دستیاب ہوسکیں گے۔