میٹھےمشروبات مردوں اورخواتین میں گنج پن کی بڑی وجہ قرار
مرد ہو یا کوئی خاتون گرتے بال کسی کو پسند نہیں لیکن کھانے پینے کے شوقین افراد کے الارمنگ ہے کہ میٹھے مشروبات گنج پن کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بالوں کو انسانی حسن کا خاص جزو سمجھا جاتا ہے صرف خواتین ہی نہیں بلک مرد بھی گرتے بال اور صاف ہوتے سر کو پسند نہیں کرتے یہی وجہ ہے کہ اگر کسی کے بال تیزی سے گرنے لگیں تو وہ اس سے زیادہ تیزی سے گرتے بالوں کا علاج ڈھونڈنے لگتا ہے اور کئی لوگ تو ہیئر ٹرانسپلانٹ تک کرا لیتے ہیں۔
تاہم ماہرین نے کھانے پینے کی ایک مخصوص عادت اور گنج پن میں ایک تعلق دریافت کیا ہے اور وہ ہے میٹھے مشروبات کا استعمال۔ ہمارے ہاں چائے، کافی، لسی، دیسی مشروبات، سافٹ ڈرنگ کے نام پر ہر مزاج کے افراد کے لیے میٹھے مشروبات دستیاب ہوتے ہیں جو لوگوں کو پسند بھی ہوتے ہیں لیکن جو حد سے زیادہ اس کے شوقین ہیں تو یہ شوق انہیں بالوں سے محروم کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
گنج پن کی ایک کیفیت ایسی ہوتی ہے جس میں مخصوص حصوں سے بال غائب ہوجاتے ہیں۔ سر کی اطراف، درمیانی حصے یا اگلے رخ سے بال گرنے کا عمل ’میل پیٹرن ہیئرلاس‘ (ایم پی ایچ ایل) کہلاتا ہے۔ ماہرین نے مغربی طرزکی غذاؤں اور اس کیفیت کے درمیان غور کیا تو معلوم ہوا کہ جوس، سافٹ ڈرنکس، انرجی ڈرنکس اور دیگر شیریں مشروبات سے اس طرح کے گنج پن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔