ملک میں چھاتی کےکینسر سے ہونے والی اموات کوکم کرنے کے لیے بیداری پیدا کرنا ضروری ہے،بیگم ثمینہ علوی

یوتھ ویژن نیوز (ثاقب غوری سے ):خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نےکہا ہےکہ ملک میں چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات کو کم کرنے کے لیے بیداری پیدا کرنا ضروری ہے۔
جمعرات کو یہاں سفائر ریٹیل لمیٹڈ میں چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی کا 50 فیصد حصہ خواتین پر مشتمل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں ان کو نہ صرف ملازمتیں فراہم کرنی چاہئیں بلکہ ان کی صحت کا بھی خیال رکھنا چاہیے”۔
خواتین کی صحت کو یقینی بنانا خاندان کی خوشحالی اور پاکستان کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عورت کے لیے چھاتی کے کینسر کے بارے میں جاننا ضروری ہے، کیونکہ اگر وہ کسی بیماری میں مبتلا ہوتی ہے تو وہ اپنے کام نہیں کر پاتی۔ انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ چھاتی کے کینسر کی بروقت تشخیص ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چھاتی کے کینسر کی پہلی سٹیج پر تشخیص ہو جائے تو صحت یاب ہونے کی شرح تقریباً 98 فیصد تھی اور علاج کم مہنگا ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین عموماً شرم و حیا کی وجہ سے اس بیماری کو قریبی افراد سے چھپا لیتی ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف معاشرتی مسائل جنم لیتے ہیں بلکہ ایسی خواتین کی بڑی تعداد جان کی بازی ہار جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر مالی اثرات کی وجہ سے بھی بیماری کو نظر انداز کر دیا جاتا تھا، لیکن یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ کینسر کا علاج اگر دیر سے شروع ہوتا ہے تو مہنگا ہوتا ہے۔ خاتون اول نے سوال کیا کہ اگر خواتین کی صحت ٹھیک نہیں ہے تو وہ کیسے کام کر سکتی ہیں اور اپنے خاندان کی دیکھ بھال کر سکتی ہیں۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ہر ماہ اپنی صحت کے لیے پانچ منٹ کا وقت نکالیں اور خود معائنہ کریں۔
کسی بھی غیر معمولی نمو کی صورت میں خواتین کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور اپنے قریبی خاندان کے افراد سے بات کر کے انہیں اس مسئلے سے آگاہ کرنا چاہیے۔ ثمینہ علوی نے لوگوں کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے علاوہ معذور افراد کی دیکھ بھال کے لیے بھی اقدامات کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کاروباری برادری سے کہا کہ وہ مختلف معذور افراد کو افرادی قوت میں شامل کریں اور انہیں ملازمتیں فراہم کریں۔ انہوں نے خواتین کو ان کی فیکٹری میں ملازمتیں فراہم کرنے کے علاوہ ان کی صحت کا خیال رکھنے پر سیفائر گروپ کے کردار کو سراہا۔ ڈاکٹر صائمہ توقیر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور خواتین شرکاء کو خود معائنہ اور دستیاب علاج کے طریقوں سے آگاہ کیا