2030 تک انسان چاند پررہنے کے قابل ہوگا، ناسا کا اعلان
ناسا کے ایک عہدے دار کا کہنا ہے کہ 2030 کے آخر تک انسان چاند پر رہ سکیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں قائم کینیڈی سپیس سٹیشن سے متعدد ناکام کوششوں کے بعد بالآخر آرٹِمس 1 مشن پر روانہ ہوگیا ہے۔
بغیر عملے کا یہ مشن چاند کے گرد چکر لگا کر مستقبل کے چاند کے مشن کے لیے راہیں ہموار کرے گا۔
آرٹِمس میں ایک سپیس کرافٹ اورائن لگا ہے جس میں ایک انسانی جسم کا ماڈل رکھا ہوا ہے تاکہ جسم پر پڑنے والے اثرات کی پیمائش کی جاسکے۔
اورائن پروگرام منیجر ہاورڈ ہُو کا کہنا تھا کہ یہ لانچ انسانی خلائی پرواز کے لیے ایک تاریخی دن تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ طویل مدتی گہری خلاء کی تحقیق کی جانب لیا جانے والا پہلا قدم ہے جو صرف امریکا کے لیے نہیں بلکہ دنیا کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ناسا کے لیے ایک تاریخی دن ہے لیکن یہ ان تمام لوگوں کے لیے بھی ایک تاریخی دن ہے جو انسانی خلائی پروازوں اور خلاء کی گہرائیوں کے متعلق تحقیقات کو پسند کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم واپس چاند پر جا رہے ہیں، ہم ایک پائیدار پروگرام پر کام کر رہےہیں اور یہ وہ سواری ہے جو لوگوں کو دوبارہ چاند پر اتارے گی۔