نواز شریف نے لندن میں اپنے قیام کی زیر التوا اپیل واپس لے لی

سابق وزیراعظم نواز شریف نے برطانوی ہوم آفس سے اپنی اپیل واپس لے لی۔
نوازشریف کی اپیل ہوم آفس میں زیر التوا تھی۔ ابھی تک جج نے اپیل سنی نہیں، مختلف تاریخ دی جاتی رہیں۔
یادرہے 5 اگست 2021برطانیہ چھوڑے بغیر قیام میں توسیع کی درخواست ہوم آفس نے مسترد کردی تھی۔
نوازشریف نے فیصلے کیخلاف برطانوی ہوم آفس میں اپیل دائر کررکھی تھی۔ برطانوی محکمہ داخلہ کی طرف سے اپیل مسترد کئے جانے کے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف برطانوی امیگریشن ٹریبونل میں اپیل دائر کرسکتے ہیں اور دائرشدہ اپیل پر فیصلہ ہونے تک محکمہ داخلہ کا حکم غیر موثر رہے گا اور اپیل پر فیصلہ ہونے تک وہ برطانیہ میں قانونی طورپر مقیم رہ سکتے ہیں
تاہم نواز شریف کی اپیل ابھی تک فرسٹ ٹائر ٹریبونل میں کئی عوامل کی وجہ سے نہیں سنی گئی امیگریشن اپیل کو دائر ہوئے ایک سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے جسے اب واپس لے لیا گیا ہے۔
اپیل اس کا مطلب یہ ہے کہ شریف کو اس وقت تک برطانیہ چھوڑنے کی ضرورت نہیں جب تک کہ وہ برطانیہ میں اپیل کے اپنے تمام حقوق پورے نہیں کرلیتے۔ اور اس موقع پر اپیل واپس لینے کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ نواز شریف اب برطانیہ میں اپنا قیام مزید بڑھانے میں دل چسپی نہیں رکھتے اور ممکنہ طور پر وطن واپسی کے لئے تیار ہیں جہاں اگلے عام انتخابات ک ڈول ڈالا جاچکا ہےاور نواز شریف کی واپسی جہاں تحریک انصاف اور عمران خان کو ٹف ٹائم دے گی بلکہ ن لیگ کے لئے بھی تازہ ہوا کا جھونکا اور گیم چینجر ثابت ہوگی۔