حکمران عوام پر رحم کریں توشہ خانہ کا معاملہ

خصوصی تحریر مصطفیٰ قریشی
صدر جرنلسٹس موومنٹ آف پاکستان
برصغیر پاک و ہند میں دو قومیں آباد تھیں مسلمان اور ہندو
دھائیوں سے اکٹھے رہنے کے باوجود آپس میں گل مل نہ سکے مسلمانوں کا الگ رہین سہن و ھندوؤں کا الگ ،مسلمانوں کی الگ ثقافت،ایک رب کی عبادت،ایک مقدس کتاب قرآن مجید،ایک رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
جبکہ ھندو بت پرست،مختلف خداؤں کے پجاری
مسلمانوں نے تنگ آکر الگ اسلامی مملکت کی تحریک شروع کی جسکی قیادت مسلمانوں کے عظیم ترین راہنما قاہد اعظم محمد علی جناح نے کی اور ھزاروں لا کھوں قربانیوں کے بعد اسلامی ملک پاکستان 14اگست 1947میں دنیا کے نقشے پر ابھرا الحمدللہ
آج پاکستان اسلامی دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے
بدقسمتی سے پاکستان کو دیانت دار قیادت آج تک میسر نہ آ سکی حکمران امیر تر ھوتے گیے اور عوام غریب تر
آج بھی پاکستان معاشی بدحالی کا شدید ترین شکار ہے عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار ہے کبھی بجلی بند اور کبھی گیس 70 فیصد آبادی غریب تر دو وقت کی روٹی میسر نہیں
قدرتی آفات نے بھی ھمارے حکمرانوں کے چھٹے کٹھے کھول کر رکھ دیے کرونا میں پاکستان شدید ترین معاشی بحران کا شکار رہا تو اب رہی سہی کسر سیلاب نے نکال دی تین کروڑ سے زائد افراد شدید ترین متاثر ہوئے لاکھوں گھر تباہ ھوئے جبکہ سینکڑوں افراد خواتین،بچے بوڑھے سیلاب میں بہہ گئے ھزاروں مال مویشی بھی سیلابی پانی کی نظر ھونے
پاکستان کی بار بار مدر کی پکار پر عالمی برادری کے کان پر جوں نیں رینگ رہی
وجہ
آپ کے سامنے ہے
ھمارے حکمرانوں کی کرپشن ، کی روز روز نیو سٹوریز نے عالمی برادری کا اعتماد تقریباً ختم کر دیا ہے رہی سہی کسر توشہ خانہ کے اسکینڈل نے نکال دی ہے توشہ خانہ کا معاملہ مزید سنگین محسوس ھو رہا ھے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اہلیہ کی دوست فرح گوگی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپریل 2019 میں تقریباً 28کروڑ کے تحائف بیچے
جبکہ ایک ماہ بعد فرح گوگی نے May 2019 میں ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے تقریباً 33کروڑ کا فاہدہ اٹھایا ،جیو نیوز کے پروگرام آج شہزیب خانزادہ کے پروگرام میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے دبئی کے معروف بزنس مین عمر فاروق ظہور نے عمران خان کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے دیئے گئے تحائف دکھاتے ہوئے 20 لاکھ ڈالر میں انکی خریداری کا انکشاف اس دعوے سے کیا کہ 2019میں عمران خان کے مشیر شہزاد اکبر نے رابطہ کیا جسکے بعد فرح گوگی تحائف لے کر میرے پاس آئی اور میں نے 20لاکھ ڈالر ،اسوقت پاکستانی کرنسی ا ارب 70کروڑ تھے
میں نے خرید لیے
افسوس ھوتا ھے پاکستان کے حکمرانوں پر
توشہ خانہ اس مقام کا نام ہے جہاں غیر ملکی حکمرانوں کے دیے گئے وہ تحفے رکھے جاتے ہیں جو وطن عزیز سے محبت ،یگانگت کے اظہار کے لیے ملکی حکمرانوں کے زریعے پاکستان کو دیے جاتے ہیں انہیں ھیرے ،سونے یا کرنسی سے دیکھنے کے بجائے دل و آنکھوں میں لگائے کی ضرورت ہے اور احترام سے انکی دیکھ بھال اور نمایش میں رکھنے چاہئیں توشہ خانہ ھماری دوستیوں کا ہی نیں قومی واقعات کا آمین بھی ھے اسکی دل و جان سے حفاظت کی جانی چاہیے
قارئین!
دکھی دل کے ساتھ کالم لکھا ھم پاکستانی ھونے کے ساتھ ساتھ ایک مسلمان بھی تو ہیں مر جائیں گے ہر نفَس نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے
مگر یہ چوری وہ بھی اپنی دھرتی ماں کے ساتھ ،،،،،،،،،،،
افسوس ،،
صدا سلامت رہیے پاکستان
ھمیشہ تا قیامت رہے پاکستان
اللہ تعالیٰ ھمارا حامی و ناصر ہو
آمین
اللہ حافظ