آن لائن پیسے کیسے کمائیں؟ طریقہ جانئیۓ
یوتھ ویژن نیوز( ویب ڈسک ) باصلاحیت اور تعلیم یافتہ فرد کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں اور تعلیم کو بہترین طریقے سے استعمال میں لائے۔ بہت سے افراد غیرمعمولی حالات میں گھر سے نکل کر نوکری کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ جس کے پیچھے بہت سے عوامل کارفرما ہوتے ہیں۔ ان میں ایک بڑی تعداد خواتین کی ہے جن میں سے کچھ والدین کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے، بچوں کی پرورش یا شوہر کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے گھر سے نکل کر اپنی صلاحیتوں کو استعمال نہیں کرسکتیں۔ اگر آپ بھی ان مسائل سے دوچار ہیں تو یہ مضمون آپ کی گھر بیٹھے کمائی میں مدد کرسکتا ہے۔
اس مضمون میں آپ کو کچھ طریقے بتائے جائیں گے، جس کے لیے شرط صرف انٹرنیٹ کا استعمال ہے۔ زیادہ تر خواتین ان طریقوں پر عمل کرکے بہترین ذریعہ معاش حاصل کرسکتی ہیں۔
یہ بات یاد رکھیں کہ کوئی بھی آن لائن پراجیکٹ شروع کرنے سے پہلے قواعدوضوابط بغور پڑھ لیں اور تسلی کے بعد ہی اپنی ذاتی معلومات فراہم کریں۔ آن لائن کام میں رقم کی مکمل یا نصف ادائیگی ایڈوانس میں لینا بہتر رہتا ہے۔
یہاں یہ چیز یاد رکھنے کی ہے کہ بہت سی ویب سائٹس آپ کو پاکستان میں رقم کی منتقلی نہیں کرسکتیں، اس لیے اس عمل کی اچھے طریقے سے چھان بین کرلیں۔ گھر بیٹھے پیسے کمانے کے بےشمار طریقے ہیں لیکن یہاں پر چند طریقوں کے متعلق بتایا جارہا ہے جو کہ خواتین کے استعمال کیلئے انتہائی آسان ہیں۔
اگر آپ درس و تدریس کے شعبے میں دلچسپی رکھتی ہیں تو آن لائن ٹیوٹر آپ کے لیے بہترین شعبہ ہے۔ اس میں آپ نے دیکھنا ہے کہ آپ کو کس مضمون پر دسترس حاصل ہے، مثلا انگریزی یا عربی سمیت کوئی بھی زبان منتخب کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ آپ آن لائن ہی ویب سائٹ بنانا سمیت دیگر کام کرسکتی ہیں۔ یاد رہے کہ ایسے مضمون کا انتخاب کریں کہ سوشل میڈیا پر طلباء آسانی سے سمجھ سکیں۔
آن لائن ٹیوٹر میں سب سے زیادہ قرآن پاک پڑھانے کا کام مل سکتا ہے۔ اگر آپ تجدید جانتی ہیں تو مغربی ممالک میں آپ کو سینکڑوں طلباء آسانی سے مل سکتے ہیں۔ آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ سب سے پہلے اپنے حلقہ احباب میں بتائیں اس کے بعد اپنے سوشل میڈیا پر تحریر کریں اور بہت سی ویب سائٹس بھی اس میں آپ کی مدد کرسکتی ہیں۔
اس کے علاوہ اگر آپ کوئی ایسا ہنر جانتی ہیں جس کی ویڈیو بنانے سے دوسروں کو فائدہ ہو مثلا کوکنگ، بیکنگ، کڑھائی اور دیگر وغیرہ تو یہ بہت مؤثر ہوسکتا ہے لیکن اس میں کوشش کریں کہ کیمرے کا رخ صرف سکھائی جانے والی چیز کی جانب ہو۔
یہ بہت آسان کام ہے اور آج کل بہت سی مشہور کمپنیاں سوشل میڈیا چلانے کے لیے آن لائن افراد کو ہائر کرتی ہیں۔ جن کا کام پروڈکٹس کی فیس بک پر تشہیر کرنا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ صارفین کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب دینے پر معقول معاوضہ مل جاتا ہے۔ سوشل میڈیا مینجمنٹ میں ٹوئٹر پر کسی برانڈ کی تشہیر کے عوض آپ گھر بیٹھے ہزاروں روپے کما سکتی ہیں۔
ملازمت کیلئے درخواست لکھنا: ملازمت کیلئے درخواست لکھنا ایک فن سمجھا جاتا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ایسے افراد جن کی سی وی اچھے طریقے سے لکھی ہو۔ ان کا انتخاب کسی بھی انٹرویو میں فوری طور پر ہوجاتا ہے۔ اس لیے اگر آپ کو درخواست لکھنے کا فن آتا ہے تو یہ آپ کے روزگار کا بہترین سبب بن سکتا ہے۔ آپ کو بس درخواست لکھنی ہے اور آن لائن ارسال کردینی ہے۔
جب ہم کاروبار کا ذکر کتے ہیں تو اس کا مطلب بہت زیادہ سرمایہ ذہن میں آجاتا ہے۔ لیکن آن لائن کاروبار اس سے بہت مختلف ہے۔ آپ کو صرف ذرائع ابلاغ کی ویب سائٹس پر مختلف اشیاء کی تصاویر پوسٹ کرنی ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کے کسی قریبی جاننے والے کا کوئی کاروبار ہے اور آپ اس کے کاروبار کی مصنوعات کی تصاویر لیکر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیتی ہیں۔ جب آپ کو کوئی آرڈر ملتا ہے تو مناسب منافع رکھ کر معاوضہ دکاندار کو واپس کردیا جاتا ہے۔
کیا آپ گرافک ڈیزائننگ میں مہارت رکھتی ہیں؟ تو یہ کام آپ کو بہت سے آن لائن مواقع فراہم کرسکتا ہے۔ آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ روزگار مہیا کرنے والی ویب سائٹ پر اپنا بہترین پروجیکٹ شامل کرنا ہے۔ آپ ویب سائٹ پر اپنی خدمات بھی پیش کرسکتی ہیں۔ آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ پراجیکٹ ڈیزائن کے ساتھ لکھ دیں کہ اس پراجیکٹ پر فلاں ڈیزائن اتنے دن اور اتنی قیمت میں بن سکتا ہے۔
کیا آپ اپنے ہاتھ سے پینٹنگ یا ملبوسات ڈیزائن کرسکتی ہیں؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو یہ ایسا ہنر ہے جو آپ کو سوشل میڈیا پر راتوں رات امیر بنا سکتا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرانگی ہوگی کہ سوشل میڈیا پر پرانے ملبوسات سے لیکر پرانی کتب تک سب کچھ فروخت ہوتا ہے۔ اس لیے گھر بیٹھی خواتین بھی اپنے ہنر کو پہچانیں اور آن لائن فروخت کو اپنا ذریعہ معاش بنا کر سب کو دکھا دیں کہ وہ بھی کسی سے کم نہیں۔