عمران خان کا ٹی وی پرلائیوخطاب، لاہور ہائیکورٹ سےاہم خبرآگئی
لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی لائیوکوریج پرپابندی کے معاملے میں درخواست قابل سماعت ہونے پردلائل طلب کر لیے۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کی تقریرلائیو نشرکرنے پر پابندی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس انوارحسین نے استفسار کیا کہ کیا آزادی اظہاررائے صرف بولنے والے کا حق یا صرف سننے والے کا بھی کوئی حق ہے؟
عدالت نے آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے بارے بھی دلائل طلب کرلیے۔
جسٹس انوارحسین نے شہری محمد خان کی درخواست پر سماعت کی جس میں پیمرا اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزارکے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے 20 اگست شہباز گل پر تشدد کیخلاف خطاب کیا اور21 اگست کو لیاقت باغ جلسے کا اعلان کیا۔ 20 اگست کے جلسے کے فوری بعد پیمرا نے عمران خان کی تقریر لائیو نشر کرنے پر پابندی عائد کردی۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ پیمرا کی مجازاتھارٹی کی منظوری کے بعد پابندی عائد کی گئی۔ آزادی اظہار رائے ہر شہری کو بنیادی آئینی حق ہے۔ عمران خان کی لائیو نشریات پر پابندی عائد کرکے ان کے حامیوں کو ان کی تقریرسننے سے روکا جا رہا ہے۔
درخواست میں یہ بھی مؤقف اپنایا گیا کہ پیمرا نے شوکاز نوٹس دیے بغیرعمران خان کی تقریرنشر کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ استدعا ہے کہ عمران خان کی تقریر لائیو نشر کرنے پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفیکیشن غیرقانونی غیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔