پی ٹی آئی رہنماؤں کی شہباز گل سے جیل میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

یوتھ ویژن نیوز ( یاسر ملک سے ) راولپنڈی اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے چیف آف سیکیورٹی سٹاف شہباز گل سے ملاقات کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں کا وفد پہنچا۔ جس میں عمر ایوب خان، عامر ڈوگر، علی نواز اعوان اور ملیکہ بخاری سمیت دیگر شامل تھے۔ انہوں نے جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ اس موقع پر عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ وہ شہباز گل سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔ بدقسمتی سے جیل انتظامیہ نے ملاقات نہیں ہونے دی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ رانا ثناء اللہ کی ہدایات پر ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔ اب شہباز گل کو طبعی معائنے کیلئے ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ انہیں خدشہ ہے کہ شہباز گل پر تشدد کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ کافی دیر تک جیل انتظامیہ سے بحث و مباحثہ ہوا۔ رانا ثناء اللہ کے حکم پر ہمیں ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : شہباز گل کا طبی معائنے کے لیے اسلام آباد پولیس کے ساتھ جانے سے انکار
علی نواز اعوان نے ملاقات میں کہا کہ جب نواز شریف، مریم نواز جیل میں تھے تو روز ن لیگ کے عہدیدار ملاقات کیلئے آتے تھے۔ جس طرح شہباز گل کو گرفتار کیا گیا، ایسا تاثر ملا کہ وہ کوئی دہشت گرد تھا۔ شہباز گل نے عدالت میں زخم دکھائے۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو پیغام ہے جب تم جیل جاؤ گے اسی طرح کا رویہ رکھا جائے گا۔ شہباز گل پر تشدد کیا گیا اور اب طبعی معائنے کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔ جیل انتظامیہ نے کہا کہ یہ کیس اسلام آباد کا ہے لہذا یہ کیس اسلام آباد ہی دیکھ رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کا واضح موقف ہے دو نہیں ایک پاکستان۔ شہباز گل مجرم نہیں ملزم ہے۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات کو پیغام ہے رانا ثناء اللہ کا دور گزر جائے گا۔ ڈاکٹر شہباز گل نے جو ٹی وی پر کہا انہیں عدالت میں وضاحت کا موقع دینا چاہئیے۔