مدد کریں مگر پیشہ ورانہ افراد کی حوصلہ شکنی کریں

sumera jamal

تحریر: سمیرا جمال

میں اکثر احباب کو لوگوں کی مدد کرنے کی ترغیب دیتی رہتی ہوں،اپنے تئیں ہم مل کر بھی مختلف ان سفید پوش لوگوں کی مدد کرتے رہتے ہیں،جو کسی کے سامنے اپنا سوال نہیں رکھتے اپنی ضرورت نہیں بتاتے۔مسلمان ہونے کے ناطے یہ ہمارا فرض بھی ہے کہ ہم ایک دوسرے کی خبر گیری کریں کیا پتہ کب کہاں کس کو ہماری ضرورت ہو۔اللہ رب العزت دینے والوں میں سے رکھے ۔ اپنے اردگرد نظر دوڑائیں آپ کو بہت سے سفید پوش نظر آ جائیں گے،ان کی راشن کپڑے ،اور چھوٹی چھوٹی جو بنیادی ضروریات ہیں وہ مہیا کر کے مد کیجئے آپ کو ایک خاص سکون ملے گا آزمائش شرط ہے۔ کسی کی بیٹی کی شادی کی عمر کو ہے اسے جہیز دیں،کسی کو نلکا یعنی ہینڈ پمپ لگوا دیں،کسی کا علاج کروا دیں کسی کے گھر راشن دلوادیں

معذور بچوں کے اداروں میں جائیں ان کی ضروریات کو پورا کریں۔ یونیفارم کتابیں، مہیا کریں۔
کسی یتیم خانے جائیں اور بچوں کے ساتھ وقت گزاریں ان کے چہروں پہ خوشیاں بکھیریں ، ان کے لیے اچھا کھانا لے جائیں انہیں کسی تفریحی مقام پر لے جائیں۔
اللہ کی رضا کی خاطر رب کے دیے ہوئے مال میں سے اسی کے بندوں پر خرچ کریں اور اپنے رب سے ہی منافع والی تجارت کا کاروبار کر لیں یقین کریں بہت منافع بخش کاروبار ہے۔اس کا منافع آخرت تک قائم رہتا ہے ۔
مگر جو لوگ سوشل میڈیا پہ مدد کی درخواست کرتے ہیں ،ہر بندہ قابل اعتبار نہیں ہوتا، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ وہ واقعی حقدار ہیں تو بھلے مدد کیجئے، مگر یاد رکھیں اب لوگوں نے اسے اپنا روزگار بنا لیا ہے ۔
ایک ہفتہ کسی سے مدد کی درخواست کریں گے دوسرے ہفتے کسی اور سےاور اسی طریقے سے ان کا یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔ میرا موقف صرف یہ ہے کہ آپ احباب یا تو چھان بین کر لیا کریں تاکہ کسی مستحق کا حق نہ مارا جائے یا پھر کوشش کریں کہ اپنے ہی اردگرد ہزاروں لوگ جو آپ کی راہ تک رہے ہیں، ان کی مدد کریں اور پیشہ وارانہ افراد کی حوصلہ شکنی کریں۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور نیک کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی توفیق عطا فرمائے آمین

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں