فیصل آباد میں غربت سے مجبور باپ نے بیٹیوں کا گلا کاٹ کر اپنی سانسوں کی ڈور بھی کاٹ لی
فیصل آباد (قاری عاشق حسین سے ) فیصل آباد میں غربت اور بےروزگاری کے ہاتھوں مجبور باپ نے اپنی دو بیٹیوں کا گلا کاٹ کر اپنی سانسوں کی ڈور بھی کاٹ لی۔
غربت اور بے روزگاری نے حوصلے توڑ دیئے۔ فیصل آباد میں مکان کا واجب الادا کرایہ ڈیڑھ لاکھ ہوا تو باپ نے 2 بیٹیوں کو ذبح کرکے اپنی زندگی بھی ختم کر لی۔ عتیق الرحمان نے اپنے قتل کی جفا کی کہانی اپنے خون جگر سے لکھے خط میں بیان کر دی۔
لکھا بیوی کی وفات کے بعد نوکری نہ ہونے پر پریشان تھا۔ یہ سوچ روزانہ جیتے جی مار رہی تھی کہ مالک مکان کے واجب الادا ڈیڑھ لاکھ کہاں سے دوں گا۔
خط میں مزید لکھا کہ بیٹیوں کو قتل کر کے خود کشی کر رہا ہوں۔ عتیق نے وصیت لکھی کہ پوسٹمارٹم نہ کیا جائے، جنازے ایڈھی والوں کو دئیے جائیں۔ گھر کا سارا سامان ایڈھی ویلفیئر کو دیا جائے۔
یہ خط مالی ابتری سے مجبور ایک شخص کا نہیں،ضرورتوں کے پہاڑ تلے دبے ان طبقات کی لفظی تصویر بھی ہے جو زندگی پر موت کو ترجیح دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔