پنجاب حکومت کا فرح گوگی کے ریڈ ورانٹ جاری کرنیکا اعلان
لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہم فرح گوگی کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے جا رہے ہیں، مقصود چپڑاسی کے بارے میں سنتے تھے لیکن ہم نے مقصود احمد کو پکڑ لیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے ملک احمد خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد اکنامک زون میں فرح گوگی نے 10 ایکڑ کی انڈسٹریل پلاٹ نام کروا لیا اور فرح گوگی نے60 کروڑ روپے کے پلاٹ کو 8 کروڑ 30 لاکھ میں نام کروایا۔ اس کیس میں جو ملزمان گرفتار کیے ان کا 4،4 مہینے ٹرائل نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ معصومانہ خواہش دیکھیں کہ 3 قیراط نہیں بلکہ بڑا ڈائمنڈ چاہیے، ہیروں کی پوٹلیاں بنتی تھیں، پوٹلیاں باہر جاتی تھیں اور وہاں ہیرے بیچے جاتے تھے۔ وزیر اعظم کی دسترس میں توشہ خانہ ہوتا ہے اور یہ واحد چیز ہے جس کو وزیر اعظم خود ہاتھ ڈال سکتا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ایک ملک کے سربراہ نے برا منایا اور انہوں نے بلیک مارکیٹ سے گھڑی اٹھوائی، ان سے کہتا ہوں 60 کروڑ کا معاملہ ڈیفائن کر دیں، آپ حصے دار ہیں اور سرٹیفائیڈ چور وہ ہے جس نے گھڑیاں بیچیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں ہاتھ ڈالو ایک دو ارب کے ڈاکے نکل آتے ہیں، اربوں کے اسیکنڈلز ہیں اور فرح گوگی کو کیوں واپس نہیں لاتے۔ ہم فرح گوگی کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے جارہے ہیں، ان کے وزیر کان میں کہتے تھے، خان صاحب اسلامی ٹچ، اب آپ اپنا زور لگا لیں ہم اپنا زور لگائیں گے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ جس نے آپ پر احسان کیا آپ نے اس کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، انہیں علم ہے فرح گوگی ایک منٹ میں ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے گی۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں اور 7 اقدامات کی وجہ سے قانونی مراحل سامنے آئے۔ہم نے پوری کوشش کی کہ آئین اور قانون میں رہ کر کام کریں۔ آئین کی خلاف ورزی تحریک انصاف کے کھاتے میں جاتی ہے اور قاسم سوری کی جانب سے جو کیا گیا وہ بھی ان کے کھاتے میں جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب پولرائز صورتحال تھی سب ان کی جانب تھا اور تب تک وہ محب وطن اور بہترین دوست تھے۔ عمران خان خود کو حق اور سچ کا علمبردار سمجھتے ہیں اور جب انہیں لگا کہ حکومت ختم ہو رہی ہے تو پھر بیانیہ تیار کیا گیا جس میں کہا کہ مجھے اس لیے نکالا گیا کہ سازش کی گئی اور سازش سے متعلق ایک خط کا چرچا کیا گیا۔
ملک احمد خان نے کہا کہ اگر سازش کا پتہ چل گیا تھا تو اس ملک کے سفیر کو کیوں نہیں بلایا اور اس ملک کو جوابی مراسلہ کیوں نہیں لکھا ؟ روس کی بات کر رہے ہوں تو وہ ڈپلومیٹک معاملات پر بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک آئینی طریقہ ہے، جلسوں میں کہا نیوٹرل نہ رہنا اور کسی کو کہیں سراج الدولہ، کسی کو میر جعفر یا صادق کہا گیا۔ عمران خان نے بیرونی سازش کا نام لے کر اندرونی سازش کی۔ عمران خان نے بیرون ملک سے ملے تحائف بیچ دیئے اس لیے انہیں توشہ خان سے بہتر نام نہیں دیا جاسکتا۔
پنجاب کے وزیر قانون نے کہا کہ توشہ خان کو جو تحفہ ملا گھر لے گئے اور ان لوگوں نے پبلک کے پیسوں کو لوٹا ہے۔ کئی انٹرویوز کے مختلف زاویوں سے تفصیلات سنوا سکتا ہوں اور فرح گوگی کے ذریعے اربوں روپے کمائے گئے۔ پھر وہ فرح گوگی کس کو نہیں پتا۔ کیا یہ کرپشن عمران خان کے بغیر ہوسکتی تھی۔