گیس کی بندش سے پاکستان کو15 دنوں میں بلین ڈالر کا نقصان
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فوری طور پر گیس کی سپلائی بحال کرنے کی درخواست کی ہے۔
گیس کی بندش سے صرف 15 دنوں میں کم از کم ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو گیاہے۔ وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں اپٹما کے سرپرست ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ یکم سے 8 جولائی تک انڈسٹری کو گیس کی فراہمی معطل ہے۔ عید کی تعطیلات پر 9 سے 14 جولائی تک کاروبار بھی بند رہیں گے۔ جس کے نتیجے میں کم از کم 1 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ ایپٹما کے ترجمان ڈاکٹر اعجاز کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں ٹیکسٹائل کی صنعت میں نمایاں ترقی ہوئی ہے اور دو سالوں میں برآمدات 12.5 بلین ڈالر سے 20 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعت جو برآمدات میں بہت زیادہ حصہ ڈال رہی ہے اور ہر ماہ 2 بلین ڈالر کی برآمدات کر سکتی ہے، کو گیس کی فراہمی سے انکار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال جاری رہی تو اس سے برآمدات کم ہوں گی جس سے معیشت مزید خراب ہو جائے گی۔
واضع رہے کہ ٹیکسٹائل کی صنعت نے پاکستان کی معیشت میں بڑا حصہ ڈالا ہے۔ ایپٹما کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات گزشتہ مالی سال کے جولائی تا مئی کے دوران 28 فیصد اضافے کے ساتھ 17.67 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں تھی۔ ٹیکسٹائل سامان کی برآمدات مئی 2022 میں 59 فیصد بڑھ کر 1.69 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں تھی۔ پاکستان کا ایکسپورٹنگ سیکٹر ماہانہ 2 ارب ڈالر سے زائد کی برآمدات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم گیس کی معطلی کے نتیجے میں نقصان ہو رہا ہے۔ پنجاب میں ٹیکسٹائل کی بہت سی صنعتیں پہلے ہی بند ہو چکی ہیں اور خدشہ ہے کہ اس کے بعد مزید صنعتیں بند ہوں گی۔