وزیراعظم کی افغانستان سے کوئلہ ڈالر کی بجائے روپے میں درآمد کرنے کی منظوری
اسلام آباد – وزیراعظم نے افغانستان سے کوئلہ ڈالر کی بجائے روپے میں درآمد کرنے کی منظوری دیدی، انہوں نے کہا کہ کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمت مہنگی بجلی پیدا کرنے کی بنیادی وجہ ہے، سستی بجلی پیدا کرکے گھریلوصارفین اور صنعتوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ سرکاری ٹی وی پی ٹی وی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔
اجلاس میں افغانستان سے درآمد شدہ کوئلے کی نقل وحمل کا نظام بہتر بنانے پرغور کیا گیا۔ وزیراعظم نے بین الاقوامی منڈی میں کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمت پر اظہارتشویش کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمت مہنگی بجلی پیدا کرنے کا بنیادی سبب قرار دیا۔ وزیراعظم نے افغانستان سے کوئلہ ڈالرکی بجائے روپوں میں درآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے، وزیراعظم نے سستی بجلی پیدا کرکے گھریلو صارفین اور صنعتوں کو ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دیدی، دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ مہنگا فیول کم استعمال کیا گیا پھر قیمت میں اتنا اضافہ کیوں مانگا جارہا ہے جس پر سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، پہلے عالمی سطح پر کوئلہ بہت سستا تھا، روس اور یوکرین کی جنگ کے باعث عالمی سطح پر کوئلہ بہت زیادہ مہنگا ہو گیا ہے- اسی طرح مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 10روپے کا اضافہ کردیا گیا۔
چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن عرفان کھوکھرنے بتایا کہ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ بلاجواز ہے۔ عرفان کھوکھر نے وزیراعظم شہباز شریف سے ایل پی جی مافیا کے خلاف فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مافیا نے خودساختہ طور پر ایل پی جی کی قیمت میں 10روپے فی کلو اضافہ کرکے فی کلو قیمت 210 روپے تک پہنچا دی ہے۔ چیئرمین عرفان کھوکھر کے مطابق گھریلو سلنڈر کی قیمت 120 روپے کے اضافے سے 2475 روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت 455 روپے کے اضافے سے 9532 روپے ہوگئی ہے جبکہ گلگت بلتستان میں فی کلو ایل پی جی کی قیمت 260 روپے تک پہنچ گئی ہے۔