وزیراعظم عمران خان سے جنوبی پنجاب کے کسانوں کے وفد کی ملاقات
اسلام آباد۔1(حمزہ علوی سے): وزیراعظم عمران خان نے حقیقی کسانوں کو درپیش مسائل کے حل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے نہروں سے پانی کی چوری روکنے کے لئے محکمہ آبپاشی پنجاب کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کرنے او رکسانوں کو ان کی مصنوعات کی اچھی قیمت حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لئے مڈل مین کے کردار کو کم کرنے پر زور دیا ہے، وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کارٹیلائزیشن سے نمٹنے اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لئے متعلقہ قوانین پر عمل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو جنوبی پنجاب کے کسانوں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
حقیقی کسانوں کو درپیش مسائل کے حل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے نہروں سے پانی کی چوری روکنے کے لئے محکمہ آبپاشی پنجاب کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کرنے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کسانوں کو ان کی مصنوعات کی اچھی قیمت حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لئے مڈل مین کے کردار کو کم کرنے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کارٹیلائزیشن سے نمٹنے اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لئے متعلقہ قوانین پر عمل کریں۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا کہ آبی ذخائر میں پانی کی 28 فیصد کمی کی وجہ سے ربیع کی فصل متاثر ہونے کا امکان ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نہروں سے پانی کی چوری روک کر قلت کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان زراعت پر مبنی قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ تاہم بنیادی طور پر سابقہ حکومتوں کی غلط ترجیحات کی وجہ سےدنیا کی بہترین زمینی مٹی، متنوع موسمی حالات، بہترین آبپاشی کے نظام اور محنتی کسانوں کا ملک ہونے کے باوجود ہمارے زرعی شعبے کی صلاحیت کو پوری طرح سے بروئے کار نہیں لایا جا سکا ۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ زرعی شعبے کی مکمل صلاحیتوں سے استفادہ کے لئے حکومت نے 277 ارب روپے کا زرعی ایمرجنسی پروگرام شروع کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مویشی بانی اور پانی کے شعبوں کو ترقی دینے کے علاوہ گندم، چاول، گنا، دالوں اور تیل کے بیج کی فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت زراعت کے شعبے کو جدید بنانے کے لئے کسان کارڈز بالخصوص چھوٹے کاشتکاروں کو فراہم کر رہی ہے، اس کارڈ کے ذریعے کسانوں کو مختلف حکومتی پروگراموں جیسے فصلوں کے قرضے اور کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات پر سبسڈی کے فوائد ملیں گے ۔
کورونا وبا کے باجود حکومت کی سازگار پالیسیوں کی وجہ سے گندم، چاول، مکئی، گنے، آلو، پیاز اور مونگ پھلی کی پیداوار میں ریکارڈ سطح پر اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق سید فخر امام، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار اور وفاقی وزیر توانائی محمد حماد اظہر نے شرکت کی۔