مٹی
مٹی لے کر ہاتھ میں اپنے
کب سے بیٹھی سوچ رہی ہوں
مجھ کو ڈھالا رب نے میرے
میں یہ مٹی کیسے ڈھالوں
کوزے ڈھالوں بت ڈھالوں گھر میں لگواوں گور بناؤں
مٹی یہ بھی مٹی میں بھی
بہتر یہ ہے دور کی سوچوں
مٹی کھیلوں مٹی پہنوں
اور مٹی ہو جاؤں
ڈاکٹر شہناز مزمل
Load/Hide Comments