بل کلنٹن اور ہیلری کلنٹن کی ظہران ممدانی کو نیورک کا میئر بننے پر تاریخی مبارکباد
یوتھ ویژن نیوز: سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور ڈیموکریٹ رہنما ہیلری کلنٹن نے نیویارک سٹی کے حالیہ میئر کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ظہران ممدانی کو ان کی شاندار اور تاریخی فتح پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے الگ الگ پیغامات میں ظہران ممدانی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی کامیابی کو امریکی جمہوریت کی مضبوطی کی علامت قرار دیا۔ بل کلنٹن نے اپنے پیغام میں لکھا کہ “ظہران ممدانی، آپ کو نیویارک سٹی کے اگلے میئر کے طور پر منتخب ہونے پر مبارکباد۔ میری خواہش ہے کہ آپ اپنے مقصد میں کامیاب ہوں کیونکہ اب آپ کو اپنی انتخابی مہم کے جذبے کو ایک بہتر، منصفانہ اور زیادہ قابلِ برداشت نیویارک کی تعمیر میں صرف کرنا ہے۔” سابق صدر نے مزید کہا کہ نیویارک جیسے متنوع شہر میں یہ کامیابی نہ صرف ذاتی کامیابی ہے بلکہ ایک ایسے سیاسی بیانیے کی جیت ہے جو سب کے لیے برابری اور انصاف کی بات کرتا ہے۔ ہیلری کلنٹن نے اپنے پیغام میں کہا کہ “اس سال نیویارک کے انتخابات میں گزشتہ 50 برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام جمہوریت پر اعتماد رکھتے ہیں۔ ظہران ممدانی کی انتخابی مہم نے شہریوں میں امید اور شمولیت کا نیا جذبہ پیدا کیا ہے۔
دنیا کے عظیم ترین شہر کے اگلے میئر کو دلی مبارکباد۔” ظہران ممدانی، جو کہ افریقی نژاد بھارتی مسلمان پس منظر رکھتے ہیں اور ڈیموکریٹک سوشلسٹ پارٹی سے وابستہ ہیں، نے تاریخ رقم کرتے ہوئے نیویارک کے پہلے مسلمان اور سب سے کم عمر میئر بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق انہوں نے 49.6 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف، سابق گورنر اینڈریو کومو کو 41.6 فیصد ووٹ ملے۔ یہ کامیابی نہ صرف نیویارک کی سیاست میں ایک نئے دور کا آغاز ہے بلکہ امریکی تاریخ میں تنوع، شمولیت اور اقلیتوں کی بڑھتی ہوئی سیاسی شمولیت کی علامت بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق ظہران ممدانی کی جیت اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکی سیاست میں اب وہ بیانیہ مضبوط ہو رہا ہے جو سماجی انصاف، معاشی برابری اور عوامی فلاح پر مبنی ہے۔ ظہران ممدانی، جو ماضی میں نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں، نے اپنی مہم کے دوران سستی رہائش، پولیس اصلاحات، ماحولیاتی انصاف اور کم آمدنی والے طبقات کے حقوق کے لیے بھرپور مہم چلائی تھی۔ ان کی انتخابی مہم کو نیویارک کے نوجوانوں، تارکین وطن اور اقلیتوں سے غیر معمولی حمایت حاصل ہوئی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق، ان کی فتح نہ صرف ڈیموکریٹک سوشلسٹ تحریک کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ مستقبل کی امریکی سیاست پر بھی گہرے اثرات مرتب کرے گی۔ اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری کے مختلف رہنماؤں نے بھی ظہران ممدانی کو ان کی تاریخی کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ بل اور ہیلری کلنٹن کی جانب سے اس سطح کی عوامی حمایت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ امریکی سیاسی قیادت بھی اب تنوع اور نمائندگی کے اصولوں کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔ ظہران ممدانی نے اپنی کامیابی کے بعد ایک بیان میں کہا کہ یہ جیت صرف ان کی نہیں بلکہ ان لاکھوں نیویارک کے شہریوں کی ہے جنہوں نے انصاف، مساوات اور بہتر مستقبل کے لیے ووٹ دیا۔