وزیراعظم اور صدر مملکت کی اہم ملاقات! آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی پر مشاورت

pm-president-meeting-azad-kashmir-in-house-change

وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری کی ایوانِ صدر میں اہم ملاقات، آزاد کشمیر میں ممکنہ ان ہاؤس تبدیلی اور حکومتی حکمتِ عملی پر مشاورت۔

یوتھ ویژن نیوز: (ثاقب ابراہیم غوری سے) وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے درمیان ایوانِ صدر میں ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں آزاد کشمیر میں ممکنہ ان ہاؤس تبدیلی کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق یہ ملاقات ملکی سیاسی صورتحال اور اتحادی جماعتوں کے درمیان آئندہ حکومتی حکمتِ عملی کے تعین کے سلسلے کی ایک اہم کڑی تھی۔ ملاقات میں آزاد کشمیر میں حکومت کی تشکیلِ نو، پاور شیئرنگ فارمولا اور سیاسی رابطہ کاری کے آئندہ مراحل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف ایوانِ صدر پہنچے جہاں انہوں نے صدر آصف علی زرداری سے طویل ملاقات کی۔ اس دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت بھی شریک تھی۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سینیٹر شیری رحمان اور سید نوید قمر جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعظم کے مشیر سینیٹر رانا ثناءاللہ نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور دونوں جماعتوں کے درمیان مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل پر اتفاق رائے بڑھانے کی کوشش کی گئی۔

مزید یہ پڑھیں : صدر مملکت کا وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ، آزاد کشمیر میں حکومت سازی پر اعتماد میں لیا

ذرائع نے بتایا کہ اتحادی قیادت نے آزاد کشمیر میں ممکنہ سیاسی تبدیلی، حکومت سازی کے امکانات اور آئندہ ہفتوں میں پارلیمانی تعاون کے طریقہ کار پر مشاورت کی۔ اس موقع پر صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام اور جمہوری تسلسل کے لیے تمام فیصلے باہمی مشاورت سے کیے جائیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس بات پر زور دیا کہ سیاسی استحکام ہی ملک کے اقتصادی اور سفارتی مفادات کے لیے ناگزیر ہے۔

ذرائع کے مطابق ایوانِ صدر کی اس ملاقات میں آزاد کشمیر کی حکومت سے متعلق کئی اہم فیصلے زیرِ غور آئے۔ اتحادی قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حکومت کی تبدیلی کے عمل کو آئینی و جمہوری دائرہ کار میں رکھا جائے گا اور کسی قسم کی غیرضروری کشیدگی سے گریز کیا جائے گا۔ پاور شیئرنگ فارمولا بھی تفصیلی بحث کا حصہ رہا، جس کے تحت پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان وزارتوں کی تقسیم اور آئندہ سیاسی اشتراک کے خدوخال پر غور کیا گیا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق یہ ملاقات حالیہ دنوں میں آزاد کشمیر کی بدلتی ہوئی سیاسی فضا کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے۔ چند روز قبل پاکستان پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں سادہ اکثریت حاصل کر کے حکومت سازی کے امکانات بڑھا دیے تھے، جس کے بعد وفاق میں موجود اتحادی قیادت کے درمیان مشاورت ناگزیر سمجھی جا رہی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات صرف آزاد کشمیر کی سیاست تک محدود نہیں بلکہ اس کے اثرات قومی سیاست پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں، خصوصاً ایسے وقت میں جب وفاقی حکومت اتحادی اتفاقِ رائے کے ذریعے اپنی پوزیشن مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ ملاقات میں ملکی سیاسی و اقتصادی صورتِ حال، پارلیمانی ایجنڈے اور وفاقی کابینہ میں ممکنہ ردوبدل پر بھی بات چیت ہوئی۔ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام فیصلے پارلیمانی مشاورت اور اتحادی ہم آہنگی کے ذریعے کیے جائیں گے۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم اپنے وفد کے ہمراہ ایوانِ صدر سے روانہ ہوگئے۔

ایوانِ صدر کے ذرائع نے کہا کہ ملاقات کے دوران صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان سیاسی استحکام، جمہوری اداروں کے کردار، اور صوبائی و علاقائی حکومتوں کے ساتھ ہم آہنگی کو مزید بہتر بنانے پر بھی گفتگو ہوئی۔ صدر نے کہا کہ وفاق اور آزاد کشمیر کے درمیان تعاون بڑھانا وقت کی ضرورت ہے تاکہ عوامی مسائل کے حل میں شفافیت اور تیزی لائی جا سکے۔

سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں جاری سیاسی سرگرمیوں کے تناظر میں یہ ملاقات آنے والے دنوں کے لیے اہم پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں جماعتیں اس وقت سیاسی توازن برقرار رکھنے اور اپنی پارلیمانی پوزیشن کو مستحکم بنانے کے لیے حکمتِ عملی تشکیل دے رہی ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اتحادی حکومت آزاد کشمیر میں کسی غیر یقینی صورتِ حال سے بچنے کے لیے جلد فیصلہ کن اقدامات کا ارادہ رکھتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں