یومِ سیاہ کشمیر : اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں پُرعزم سیمینار کا انعقاد

kashmir-black-day-iub-seminar-students-determination

یوتھ ویژن نیوز: (محمد اُویس محکمہ تعلقاتِ عامہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز کے زیرِ اہتمام کشمیر اینڈ نظریۂ پاکستان سوسائٹی کی جانب سے یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر ایک پُراثر، معلوماتی اور قومی جذبے سے لبریز سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر اساتذہ، طلبہ، افسران اور مختلف سوسائٹیز کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔
یہ دن اس تاریخی سانحے کی یاد دلاتا ہے جب 27 اکتوبر 1947ء کو بھارت نے اپنی فوج جموں و کشمیر میں اتار کر ریاست پر جبراً قبضہ کیا تھا۔ کشمیری عوام نے اُس وقت سے آج تک اس غیرقانونی اقدام کو تسلیم نہیں کیا۔ اسی پس منظر میں دنیا بھر کے پاکستانی اور کشمیری ہر سال اس دن کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تاکہ بھارتی مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کر سکیں۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کی سعادت حافظ احمد رضا نے حاصل کی۔ بعد ازاں مختلف مقررین نے موضوع کی مناسبت سے اظہارِ خیال کیا۔

kashmir-black-day-iub-seminar-students-determination


ڈاکٹر محمد عدنان بخاری، ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز نے کہا کہ کشمیر پر بھارتی قبضہ تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے لیکن کشمیری عوام کا عزم آج بھی ناقابلِ شکست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم، قید و بند، اور تشدد کے باوجود کشمیری نوجوان اپنی آزادی کی جدوجہد کو ایمان و حوصلے سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان ہمیشہ ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کرتا رہے گا۔

kashmir-black-day-iub-seminar-students-determination


ڈاکٹر محمد رمضان طاہر، ایڈوائزر کشمیر اینڈ نظریۂ پاکستان سوسائٹی نے اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر محض ایک جغرافیائی تنازع نہیں بلکہ یہ امتِ مسلمہ کے وقار، حریتِ فکر اور انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے اپنی آزادی کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں اور اُن کا یہ عزم پوری دنیا کے مظلوموں کے لیے مثال ہے۔ ڈاکٹر طاہر نے مزید کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے ہمیشہ قومی و فکری بیداری کے پروگراموں کے ذریعے نئی نسل کو آگاہی فراہم کی ہے۔ انہوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی ہدایات اور قیادت کو سراہا کہ انہی کی رہنمائی میں یومِ سیاہ کشمیر کو بھرپور انداز میں منایا گیا۔

kashmir-black-day-iub-seminar-students-determination


ڈاکٹر شیخ سفینہ صدیق، ڈائریکٹر وویمن ہیلتھ کیئر سنٹر اینڈ میٹرنیٹی ہوم نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیری عوام کی امیدوں کا واحد سہارا ایک مضبوط، مستحکم اور متحد پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب قوم اندرونی طور پر متحد ہو تو بیرونی دباؤ یا سازشیں کامیاب نہیں ہوتیں۔ اتحاد و یکجہتی ہی وہ قوت ہے جو کشمیریوں کی جدوجہد کو حوصلہ فراہم کرتی ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں : اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ’ کشمیر بلیک ڈے‘ پر سیمینار آزادیٔ کشمیر کی جدوجہد کو نئی آواز

kashmir-black-day-iub-seminar-students-determination


محترمہ انعم حفیظ کو، ایڈوائزر کشمیر اینڈ نظریۂ پاکستان سوسائٹی نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ انہوں نے سوسائٹی کی سرگرمیوں اور ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز کے بھرپور تعاون کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں کشمیر اینڈ نظریۂ پاکستان سوسائٹی نوجوانوں میں قومی شعور اور فکری بیداری کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔

kashmir-black-day-iub-seminar-students-determination


طلبہ کی نمائندگی کرتے ہوئے نمرہ چودھری نے اپنے جذباتی خطاب میں کہا کہ ”جو دنیا انسانی حقوق کی بات کرتی ہے، وہ کشمیر کے معاملے پر خاموش ہے۔ اگر 27 اکتوبر 1947 یومِ سیاہ تھا تو 5 اگست 2019 اس سیاہی کا ایک اور سیاہ باب ہے۔“

kashmir-black-day-iub-seminar-students-determination


وحید احمد نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جدید دنیا میں انسانیت کے خلاف سب سے واضح جرم ہے۔
جبکہ صبا طارق نے کہا کہ ”مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ کشمیریوں کی آزادی ہی ہماری قومی تکمیل کا حصہ ہے۔“
تقریب کی نظامت کے فرائض شعبہ اردو کے ہونہار طالب علم عامر شریف نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیے۔


اختتام پر شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کشمیر کی آزادی کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔ مقررین نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے طلبہ اپنی علمی و فکری صلاحیتوں کو کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت میں بروئے کار لائیں گے۔
یومِ سیاہ کشمیر کے اس سیمینار نے طلبہ میں ایک نیا شعور، تازہ ولولہ اور ملی یکجہتی کا احساس پیدا کیا۔ شرکاء نے کہا کہ کشمیر کی آزادی صرف ایک جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ ایمان، عدل، اور انسانیت کا تقاضا ہے — اور یہ جدوجہد ضرور اپنی منزل کو پہنچے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں