صدر مملکت کا وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ، آزاد کشمیر میں حکومت سازی پر اعتماد میں لیا

صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، آزاد کشمیر میں حکومت سازی سے متعلق مشاورت۔

یوتھ ویژن نیوز: (واصب ابراہیم سے ) — صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے آزاد جموں و کشمیر میں حکومت سازی کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورتِ حال اور وفاقی سطح پر اتحادی جماعتوں کے آئندہ لائحہ عمل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر آصف زرداری نے وزیراعظم کو پیپلز پارٹی کے آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کے فیصلے سے آگاہ کیا اور اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت کے امکانات پر گفتگو کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر مسلم لیگ ن کی آزاد کشمیر امور کمیٹی کو پیپلز پارٹی کے ساتھ مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا۔ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کریں گے، جبکہ دیگر ارکان میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور وفاقی وزیر برائے پختونخواہ امیر مقام شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے پیپلز پارٹی سے باضابطہ مذاکرات سے قبل مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی قیادت سے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم شہباز شریف کا بڑا اعلان ! 5 لاکھ گھریلو صارفین کے لیے گیس کنکشنز بحال کرنے کا حکم

وزیراعظم شہباز شریف نے احسن اقبال کو ہدایت کی ہے کہ کمیٹی تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لے کر پارٹی قیادت کو سفارشات پیش کرے تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی یا اپوزیشن میں رہے گی۔ سیاسی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی پہلے ہی اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کر چکی ہے، تاہم حالیہ سیاسی پیش رفت کے بعد صورتحال میں تبدیلی کے امکانات موجود ہیں۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی آزاد کشمیر اپنی حکومت کے قیام کے لیے سرگرم ہو گئی ہے اور اگر مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل نہ ہوئی تو پارٹی نے 20 رکنی فارورڈ بلاک کے اراکین سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے آزاد کشمیر کے وزیرِاعظم کے لیے چند مضبوط امیدواروں پر غور شروع کر دیا ہے، جن میں چوہدری لطیف اکبر اور فیصل ممتاز راٹھور کے نام نمایاں ہیں۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں حالیہ سیاسی ہلچل وفاق میں پی ڈی ایم کے مستقبل اور دونوں بڑی جماعتوں کے تعلقات کے لیے بھی ایک امتحان بن سکتی ہے۔ ان کے مطابق اگر مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی حمایت سے انکار کیا تو آزاد کشمیر کی سیاست میں فارورڈ بلاک کا کردار فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ اسلام آباد میں حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف موجودہ حالات میں سیاسی استحکام کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا عمل جمہوری روایات کے مطابق مکمل ہو۔ صدر زرداری اور وزیراعظم کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کو مبصرین سیاسی مفاہمت کے ایک اشارے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ سیاسی حلقوں میں یہ بحث زور پکڑ گئی ہے کہ آیا مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی کے لیے راستہ ہموار کرے گی یا اپوزیشن میں بیٹھنے کے اپنے اعلان پر قائم رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں