انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز اسلام آباد میں ’یومِ سیاہ کشمیر‘ پر سیمینار — مقررین کا بھارتی قبضے کے خاتمے اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت پر زور

اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز کے زیراہتمام یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر سیمینار کے شرکاء بھارتی قبضے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف اظہارِ یکجہتی کر رہے ہیں۔

یوتھ ویژن نیوز : (نمائندہ خصوصی علی رضا غوری سے) انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (IRS) اسلام آباد کے زیرِ اہتمام ”یومِ سیاہ کشمیر “کے موقع پر ایک اہم سیمینار منعقد ہوا جس کا عنوان تھا: "Question of Consent: India’s Occupation of Jammu and Kashmir”۔ اس تقریب میں سیاسی، دفاعی اور اکیڈمک حلقوں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی اور بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔ سیمینار میں سینیٹر پرویز رشید، جو پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے رکن اور سابق وفاقی وزیرِ اطلاعات رہ چکے ہیں، مہمانِ خصوصی تھے۔

دیگر نمایاں مقررین میں رکنِ قومی اسمبلی اور وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی پارلیمانی سیکریٹری محترمہ فراح ناز اکبر، رکنِ قومی اسمبلی اور سابق مشیرِ وزیراعظم برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ، سابق لیفٹیننٹ جنرل اسد درّانی، سابق لیفٹیننٹ جنرل نعیم خالد لودھی، اور کشمیر یوتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر مجاہد گیلانی شامل تھے۔ مقررین نے اپنے خطابات میں بھارت کے غیر قانونی قبضے کو کشمیری عوام کی مرضی اور خواہشات کے منافی قرار دیا اور کہا کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دیا جانا چاہیے۔

مزید یہ بھی پڑھیں : اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ’ کشمیر بلیک ڈے‘ پر سیمینار آزادیٔ کشمیر کی جدوجہد کو نئی آواز

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت نے 1947 سے اب تک مقبوضہ وادی میں ریاستی جبر، فوجی تسلط اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے ذریعے کشمیری عوام کی آواز دبانے کی کوشش کی ہے، تاہم پاکستان ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی اپنی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کے عوام پر مسلط کردہ غیر آئینی اقدامات بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں، جبکہ عالمی برادری کو اس مسئلے کے پرامن حل کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان کے تمام ادارے، پارلیمان اور عوام کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے متحد ہیں، جبکہ فراح ناز اکبر نے کشمیری خواتین اور بچوں کے خلاف جاری مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا کہ بھارت کے اقدامات خطے کے امن کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں اور عالمی طاقتوں کو اس کے توسیع پسندانہ عزائم کا نوٹس لینا چاہیے۔ ڈاکٹر مجاہد گیلانی نے کہا کہ کشمیری نوجوان بھارت کے قبضے کے خلاف اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور پاکستان کو ان کی آواز عالمی فورمز تک پہنچانے کے لیے جدید سفارتی ذرائع استعمال کرنے چاہییں۔

تقریب کی نظامت انسٹیٹیوٹ کی ریسرچ اینالسٹ مریم مستور نے کی، جب کہ سیمینار کا انعقاد کمیونیکیشن اسٹریٹجسٹ محترمہ ریما شوکت اور ریسرچ انٹرن ایمان فیصل نے کیا۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء نے بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور عزم ظاہر کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ ہمیشہ یکجہتی میں کھڑا رہے گا۔ مقررین نے کہا کہ یومِ سیاہ صرف احتجاج کا دن نہیں بلکہ ایک یاد دہانی ہے کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے آزادی کی جس جدوجہد میں مصروف ہیں، وہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔ سیمینار کے شرکاء نے پاکستان کی جانب سے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے مسلسل حمایت پر اطمینان کا اظہار کیا اور عالمی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی قبضے کے اصل حقائق کو بے نقاب کرے تاکہ دنیا اس تنازع کے انسانی پہلو کو بہتر طور پر سمجھ سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں