خاتون کو ہراساں کرنے والا پولیس اہلکار گرفتار ، مریم نواز کا سخت ردِعمل، ’زیرو ٹالرینس ‘پیغام وائرل

maryam nawaz

یوتھ ویژن نیوز:( نمائدہ خصوصی امجد محمود بھٹی سے) پنجاب میں بس کے اندر خاتون کو ہراساں کرنے والے پٹرولنگ پولیس اہلکار کی گرفتاری کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سخت ردِعمل دیا ہے اور ملزم کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے واضح پیغام دیا کہ خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات پر حکومتِ پنجاب کی زیرو ٹالرینس پالیسی برقرار رہے گی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نارروال چوک مریدکے کے قریب ایک بس میں پٹرولنگ پولیس کا اہلکار خاتون مسافر کے قریب بیٹھ کر نازیبا حرکات کرتا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوامی غصے اور سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے ردعمل کے نتیجے میں اعلیٰ حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ اہلکار کو حراست میں لے لیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنی ایک پوسٹ میں ملزم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ “اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے، خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کے لیے زیرو ٹالرینس ہے۔

” ان کا یہ بیان چند ہی گھنٹوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جسے ہزاروں صارفین نے ری ٹویٹ اور شیئر کیا۔ مریم نواز کے حامیوں نے ان کی جانب سے اٹھائے گئے بروقت اقدام کو “جرأت مندانہ” فیصلہ قرار دیا، جبکہ مخالفین نے اسے خواتین کے تحفظ کے مؤقف کو مضبوط بنانے کا تسلیم شدہ قدم کہا۔ پولیس ترجمان کے مطابق، واقعہ سرگودھا میں نارروال چوک مریدکے کے قریب پیش آیا، جہاں ہائی وے پٹرولنگ پولیس کے اہلکار نے دورانِ سفر خاتون کو ہراساں کیا۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ خاتون نقاب میں تھیں اور واقعے کے دوران وہ خوفزدہ دکھائی دے رہی تھیں، جبکہ اہلکار نے ایک بار نہیں بلکہ دو مرتبہ ایسی نازیبا حرکت کی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا اور واقعے کی انکوائری شروع کر دی ہے۔ پنجاب پولیس کے مطابق اہلکار کے خلاف محکمانہ کارروائی کے ساتھ ساتھ فوجداری مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں کسی کو اس نوعیت کے جرم کا خیال بھی نہ آئے۔ سوشل میڈیا پر عوام نے مطالبہ کیا کہ ایسے واقعات کے مرتکب اہلکاروں کے لیے سخت سزائیں مقرر کی جائیں تاکہ خواتین کی عزت و وقار محفوظ رہ سکے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مریم نواز کا یہ مؤقف پنجاب حکومت کی اس پالیسی کا تسلسل ہے جس کے تحت خواتین کے خلاف جرائم کے خاتمے کے لیے فوری اور شفاف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پیغام پورے معاشرے کے لیے انتباہ ہے کہ اب ہراسانی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں