وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی یونیورسٹی کیمپسز اور ملحقہ کالجز میں آوٹ کم بیسڈ ایجوکیشن کے نفاذ اور اطلاق کے لیے پرعزم کاوشیں
تحریر حافظ مرجان حیدر اور محمد اسد نعیم شعبہ تعلقات عامہ جامعہ اسلامیہ بہاولپور
پاکستانی اعلیٰ تعلیمی اداروں (HEIs) میں نتائج پر مبنی تعلیم (OBE) روایتی مواد پر مبنی تدریس سے سیکھنے والے پر مبنی اور نتائج پر مبنی نقطہ نظر کی طرف تبدیلی کی نمائندگی کرتی ہے۔ OBE کی بنیادی توجہ واضح طور پر متعین کردہ سیکھنے کے نتائج کو حاصل کرنے پر ہے جو علم، ہنر، اور رویوں کی عکاسی کرتے ہیں جو طلباء سے ان کے تعلیمی پروگراموں کے اختتام تک حاصل کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔
پاکستان کا ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) پاکستان انجینئرنگ کونسل (PEC) اور دیگر ایکریڈیٹیشن باڈیز کے ساتھ مل کر تعلیمی معیار بین الاقوامی مطابقت اور گریجویٹس کی ملازمت کو یقینی بنانے کے لیے OBE فریم ورک کے نفاذ کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے۔ OBE نظام کے تحت نصاب کو قابل پیمائش پروگرام سیکھنے کے نتائج (PLOs) کورس سیکھنے کے نتائج (CLOs) اور پروگرام کے تعلیمی مقاصد (PEOs) کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے جو قومی اور عالمی معیارات کے مطابق ہیں۔ تشخیص کے طریقے ان نتائج کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں تاکہ نہ صرف طلباء کی تعلیمی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے بلکہ نظریاتی علم کو عملی اور حقیقی دنیا کے چیلنجوں پر لاگو کرنے کی ان کی صلاحیت کا بھی جائزہ لیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ’لوح و قلم‘ طلبہ کی خطاطی نے عشقِ رسول ﷺ کو رنگوں اور حروف میں سمو دیا
فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام معیار میں بہتری کے مسلسل عمل اور ایکریڈیٹیشن کے تقاضے پاکستانی یونیورسٹیوں میں OBE کے نفاذ کے کلیدی اجزاء ہیں۔ فیکلٹی کی محدود تربیت بنیادی ڈھانچے کی کمی اور تبدیلی کے خلاف مزاحمت جیسے چیلنجوں کے باوجود OBE نے بتدریج ایک ترقی پسند تعلیمی ماڈل کے طور پر رفتار حاصل کی ہے جس کا مقصد 21ویں صدی کی علمی معیشت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قابل اختراعی اور سماجی طور پر ذمہ دار گریجویٹس تیار کرنا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور خطے کی تاریخی اور بڑی جامعہ ہے جہاں بہاولپور بہاولنگر اور رحیم یار خان کیمپسز میں چودہ سو سے زائد اساتذہ چالیس ہزار سے زائد طلباوطالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔ اسی طرح جامعہ سے ملحقہ دو سو زائد نجی اور سرکاری کالجوں میں بھی طلباء وطالبات کی ایک بڑی تعداد زیر تعلیم ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے گزشتہ مئی میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی بطور وائس چانسلر ذمہ داریاں سنبھالیں تو انہیں احساس ہوا کہ جہاں کیمپسز میں معیار تعلیم بڑھانے کی گنجائش موجود ہے تو ملحقہ کالجز کا معیار تعلیم بھی کافی توجہ چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں : اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور مراکش کی یونیورسٹی سلطان مولائے سلیمانی کا تعلیمی اشتراک ، پانچ سالہ مفاہمتی معاہدے پر اتفاق
پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران آوٹ کم بیسڈ ایجوکیشن کے نہ صرف داعی ہیں بلکہ اسکے ملکی اور عالمی سطح کے ماہر اور ٹرینر بھی ہیں۔ انہوں نے کوالٹی انہانسمنٹ سیل اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسداللہ مدنی کو یہ ٹاسک دیا کہ بہاول پور اور سب کیمپسز میں آوٹ کم بیسڈ ایجوکیشن کے نفاذ اور اطلاق کے لیے فوری سیشنز منعقد کیئے جائیں تاکہ نئے تعلیمی سال کے آغاز پر ہی کوالٹی ایجوکیشن پر توجہ مرکوز کی جائے۔ اس سلسلے میں شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد احمد خالد اور ڈپٹی رجسٹرار پبلک افیئرز فاطمہ مظاہر اور کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر راو مظہر حسین نے ٹریننگ سیشنز کے انتظامات کو عملی شکل دی۔
اس پورے عمل میں رجسٹرار محمد شجیع الرحمن اور یونیورسٹی کی ایفیلیشن برانچ کی مکمل مدد حاصل رہی اور ساتھ ہی پروائیوٹ کلجز ایسوسی ایشن کے صدر فیصل ندیم نے بھی ملحقہ کالجز سے رابطہ کاری میں نمایاں کردار ادا کیا۔ نتائج پر مبنی تعلیم (OBE) فریم ورک پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا آغاز عباسیہ کیمپس سےہوا جہاں بہاولپور کے تینوں کیمپسز کے ڈینز اور تدریسی شعبہ جات کے سربراہان شریک ہوئے۔
اس سرگرمی کا مقصد یونیورسٹی کے تعلیمی معیار کو بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا تھا۔افتتاحی دن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے نتائج پر مبنی تعلیمی پروگراموں اور روایتی تدریسی طریقوں کے درمیان فرق کو اجاگر کرتے ہوئے دو لیکچر دئیے۔ انہوں نے بامقصد اور طلباء پر مبنی تدریسی طریقہ کار کو ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے معیارات اور عالمی تعلیمی رجحانات کے مطابق بیان کیا۔ اپنے دوسرے لیکچر میں، پروفیسر ڈاکٹر کامران نے تدریس اور سیکھنے کے جدید طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جو طلباء کو واضح قابل پیمائش اور پائیدار سیکھنے کے نتائج سے آراستہ کرتے ہیں۔ تیسرے سیشن میں ڈاکٹر شہاب احمد نیازی چیئرمین شعبہ الیکٹرانکس انجینئرنگ نے بلوم ٹیکسانومی اور OBE کے اصولوں پر لیکچر پیش کیا۔ ڈائریکٹر QEC پروفیسر ڈاکٹر محمد اسد اللہ مدنی نے کہا کہ وائس چانسلر کی رہنمائی میں منعقد کیے جانے والے اس اقدام کا مقصد تمام ڈینز اور تدریسی شعبہ جات کے سربراہان کو نئے تعلیمی سیشن کے آغاز پر جدید تدریسی طریقوں اور ابھرتے ہوئے رجحانات سے واقف کرانا ہے تاکہ پورے کیمپس میں تدریس کے معیار اور معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے تمام کیمپسز کے تعلیمی معیار کو بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی سربراہی میں واضح مقاصد اور نتائج پر مبنی تعلیمی پروگرامز (نتیجہ پر مبنی تعلیمی فریم ورک) پر ایک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس اقدام کے دوسرے حصے کے طور پر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے رحیم یار خان کیمپس میں اساتذہ اور الحاق شدہ کالجوں کے ٹیچرز اور پرنسپلز کے لیے ایک خصوصی لیکچر دیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے نتائج پر مبنی تعلیمی پروگراموں کا روایتی تدریسی طریقوں سے موازنہ کیا اور بامقصد اور طالب علم پر مبنی تعلیمی نقطہ نظر کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے معیارات اور عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ کیا۔ انہوں نے جدید تدریس اور سیکھنے کے رجحانات کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا جو طلباء کو واضح قابل پیمائش اور پائیدار تعلیمی نتائج فراہم کرنے پر مرکوز ہیں۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ الحاق شدہ کالجوں میں تعلیمی معیار کو یونیورسٹی کے کیمپسز کے برابر لانے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے الحاق شدہ اداروں کے اساتذہ کو تربیت میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے تاکہ ان کی صلاحیت کو مضبوط کیا جا سکے اور تدریس کے جدید طریقہ کار سے آگاہی حاصل کی جا سکے۔ ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل پروفیسر ڈاکٹر محمد اسد اللہ مدنی نے کہا کہ وائس چانسلر کی ہدایات پر منعقد کیے گئے اس اقدام کا مقصد تمام کیمپسز اور الحاق شدہ کالجوں کے تدریسی شعبہ جات کے سربراہان کو تعلیمی سیشن کے آغاز میں جدید تدریسی طریقوں سے آشنا کرنا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ یونیورسٹی کے معیاری تدریسی فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں۔ اس موقع پر پرائیویٹ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر فیصل ندیم نے تدریسی معیار کو بلند کرنے اور فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کرنے کے لیے یونیورسٹی کی کوششوں کو سراہا۔
رحیم یار خان کیمپس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل شریف نے وائس چانسلر کا دورہ کرنے اور فیکلٹی کو قابل قدر تربیت اور رہنمائی فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ تیسرا سیشن بہاولنگر کیمپس میں منعقد ہوا۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تدریسی طریقوں کو مزید موثر اور دلفریب بنانے کے لیے ٹیکنالوجی اور اختراعات کو یکجا کر کے پائیدار اور نتیجہ خیز تعلیم کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ نتائج پر مبنی تعلیم (OBE) کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے اس بات پر زور دیا کہ معیاری تعلیم کے حصول کے لیے موثر منظم اور طلباء وطالبات کی تربیت پر مبنی تدریس ضروری ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے تمام کیمپسز کے تدریسی معیار کو عالمی سطح پر بلند کرنے اور الحاق شدہ کالجوں کے تعلیمی معیار کو اسی معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسد اللہ مدنی نے کہا کہ وائس چانسلر کی رہنمائی میں ان ورکشاپس کا مقصد تمام کیمپسز اور الحاق شدہ کالجوں میں معیار کے معیار کو یکساں طور پر نافذ کرنا اور برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سیشنز کے ذریعے تربیت یافتہ فیکلٹی نمائندے اپنے ساتھیوں کے لیے ماسٹر ٹرینرز کے طور پر کام کریں گے اور اس پیشہ ورانہ ترقی کے اقدام کے تسلسل کو یقینی بنائیں گے۔کیمپس ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر رفاقت علی نے بہاولنگر کیمپس میں QEC ورکشاپ کے انعقاد اور خطاب پر وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیا۔ الحاق شدہ کالجوں کے اساتذہ نے اس طرح کی ورکشاپس کے انعقاد کو سراہا اور انہیں تدریسی صلاحیتوں کو بڑھانے اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔