اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ’لوح و قلم‘ طلبہ کی خطاطی نے عشقِ رسول ﷺ کو رنگوں اور حروف میں سمو دیا
خصوصی کاوش حافظ مرجان حیدر محکمہ تعلقاتِ عامہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن نے شعبہ اسلامک لرننگ کے اشتراک سے عشرہ رحمت اللعالمین ﷺ کے سلسلے میں ’’جشنِ ولادت شانِ رحمت اللعالمین‘‘ کے موقع پر روحانیت اور فن کے امتزاج سے بھرپور ایک تقریب کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر خطاطی اور پینٹنگ پر مبنی ’’لوح و قلم‘‘ نمائش اور مقابلہ منعقد کیا گیا، جس میں بہاولپور شہر کے دس سے زائد تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی، جبکہ آرٹ اینڈ ڈیزائن کالج کے 200 سے زائد طلباء و طالبات نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔
نمائش میں طلباء نے سیاہی، آئل پینٹ، ایکریلک کلرز، مارکر، کاغذ اور مختلف ترچھے پنوں کے استعمال سے مقدس قرآنی آیات اور اسماء مبارکہ کو خوبصورت انداز میں پیش کیا۔ ان کے فن پاروں میں قرآنی تعلیمات کی روحانی گہرائی اور نبی کریم ﷺ سے والہانہ عقیدت نمایاں طور پر محسوس کی گئی۔ پیچیدہ خطاطی، رنگوں کے توازن، اور فنی مہارت کے امتزاج نے نمائش کو روحانی و جمالیاتی تجربہ بنا دیا۔
نمائش کا افتتاح وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کیا۔ افتتاحی تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر سید عامر سہیل (ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگویجز)، پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمان (ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عربی اسٹڈیز)، پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی (ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز)، ڈائریکٹر سیرت چیئر پروفیسر ڈاکٹر حافظ شفیق الرحمٰن، اور پرنسپل یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن ڈاکٹر فرحانہ الطاف قریشی سمیت متعدد اساتذہ اور معزز مہمان شریک ہوئے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے طلباء کے فن پاروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کی سرگرمیاں نہ صرف طلبہ میں فنی ذوق پیدا کرتی ہیں بلکہ اسلامی فنون اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی محض آرٹ نہیں بلکہ ایمان اور محبت کا ایک اظہار ہے جو روح کو سکون بخشتا ہے۔ ان کے مطابق، نوجوان فنکاروں نے اپنی محنت اور لگن سے یہ ثابت کیا کہ فنونِ لطیفہ اسلام کی روحانی و جمالیاتی قدروں کے تحفظ کا بہترین ذریعہ ہیں۔
تقریب میں موجود فیکلٹی ممبران اور معزز مہمانوں نے مختلف اسٹالز پر جا کر طلبہ کے فن پاروں کا معائنہ کیا اور انہیں بھرپور داد دی۔ پروفیسر ڈاکٹر سید عامر سہیل نے کہا کہ اس مقابلے نے نہ صرف طلبہ کے فنی ذوق کو اجاگر کیا بلکہ انہیں اسلامی تاریخ اور ثقافت سے بھی قریب کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے کہا کہ اسلامی آرٹ روحانی پیغام کا آئینہ دار ہے اور اس کی ترویج نوجوان نسل کی تربیت میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں : اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور مراکش کی یونیورسٹی سلطان مولائے سلیمانی کا تعلیمی اشتراک ، پانچ سالہ مفاہمتی معاہدے پر اتفاق
نمائش کے اختتام پر پہلے دس نمایاں طلبہ و طالبات کو ان کی شاندار کارکردگی پر تعریفی اسناد اور نقد انعامات سے نوازا گیا۔ انعامات کا اہتمام معروف سماجی شخصیت امجد بخاری کی جانب سے کیا گیا تھا۔ پرنسپل یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن ڈاکٹر فرحانہ الطاف قریشی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’عشرہ رحمت اللعالمین ﷺ کے تحت اس روحانی طور پر متاثر کن تقریب کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے نوجوان فنکار اسلامی جمالیات اور فنی تخلیق کے ذریعے حضور اکرم ﷺ کی سیرتِ طیبہ کو اپنی تخلیقات میں زندہ رکھیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ہمیشہ علمی، ثقافتی اور روحانی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے کوشاں رہی ہے اور ’’لوح و قلم‘‘ نمائش اسی روایت کا تسلسل ہے۔ ڈاکٹر فرحانہ الطاف قریشی نے تمام معزز مہمانوں کو طلبہ کے تیار کردہ خطاطی کے فن پارے بطور تحفہ پیش کیے، جنہیں شرکاء نے بے حد پسند کیا۔
تقریب میں شریک مہمانوں میں پروفیسر آصف خان (چیئرپرسن شعبہ انگریزی)، ڈاکٹر راؤ سہیل، ڈاکٹر ضیا خواجہ، ڈاکٹر زرشان، ڈاکٹر محمد امین، ڈاکٹر ندیم، ڈاکٹر رمضان اشرف، ڈاکٹر احمد علی، ڈاکٹر شفقت الرحمان، ڈاکٹر تصور حسین، ڈاکٹر خبیب، زاہد سلیمان (ڈائریکٹر پرنٹنگ پریس)، سید تنسین الحسن، امبر تنصیر، سمیرا صالحہ (پرنسپل گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج)، ناجیہ سرور اور صوبیہ شامل تھے۔ تمام شرکاء نے طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی تقریبات کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھا جائے تاکہ پاکستانی نوجوان اسلامی ثقافت، فنونِ لطیفہ اور جمالیاتی اقدار کے امین بن سکیں۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی انتظامیہ کے مطابق ’’لوح و قلم‘‘ نمائش نہ صرف ایک فنی تقریب تھی بلکہ یہ عشقِ رسول ﷺ کے اظہار اور اسلامی فنون کے احیاء کی ایک خوبصورت کاوش بھی تھی، جس نے ہر شریک کو روحانی سکون اور فنی مسرت عطا کی۔