سونے کی قیمتوں میں تاریخ کی سب سے بڑی گراوٹ

یوتھ ویژن نیوز: (عمر اسحاق چشتی سے) گزشتہ روز تاریخی اضافے کے بعد آج سونے کی قیمت میں ایک دن کے اندر تاریخ کی سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

جس سے عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں شدید مندی دیکھی گئی۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں اچانک 106 ڈالر کی بھاری کمی واقع ہوئی، جس کے بعد عالمی قیمت 4 ہزار 252 ڈالر فی اونس کی سطح پر آگئی۔ بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اس کمی کے اثرات فوری طور پر مقامی مارکیٹوں میں بھی نظر آئے، جہاں ملک بھر کے صرافہ بازاروں میں فی تولہ سونا 10 ہزار 600 روپے سستا ہو کر 4 لاکھ 46 ہزار 300 روپے فی تولہ پر آگیا۔ اسی طرح فی دس گرام سونے کی قیمت میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی جو 9 ہزار 88 روپے گھٹ کر 3 لاکھ 82 ہزار 630 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔

مزید پڑھیں : سونے کی قیمت نے تمام ریکارڈ توڑ دیے، فی تولہ 4 لاکھ 28 ہزار سے تجاوز ، عالمی مارکیٹ میں بھی تاریخی اضافہ

ماہرین کے مطابق سونے کی قیمتوں میں یہ غیر معمولی کمی عالمی مالیاتی منڈیوں میں ڈالر کے استحکام، عالمی سرمایہ کاروں کی جانب سے سیف ہیون اثاثوں سے انخلا اور تیل کی قیمتوں میں استحکام جیسے عوامل کے باعث سامنے آئی ہے۔ گزشتہ روز بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 141 ڈالر کا غیر معمولی اضافہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں سونا 4 ہزار 358 ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا، جس کے اثرات مقامی سطح پر بھی دیکھے گئے تھے۔ اس وقت فی تولہ سونے کی قیمت میں 14 ہزار 100 روپے کا بڑا اضافہ ریکارڈ ہوا تھا اور نئی قیمت 4 لاکھ 56 ہزار 900 روپے فی تولہ مقرر کی گئی تھی۔

تاہم آج عالمی منڈی میں اچانک دباؤ اور سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع کے حصول کے رجحان نے قیمتوں کو نیچے گرا دیا۔ صرافہ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مطابق سونے کی قیمت میں یہ کمی حالیہ تاریخ میں سب سے بڑی کمی تصور کی جا رہی ہے کیونکہ اس سے قبل کبھی اتنی بڑی کمی ایک ہی دن میں ریکارڈ نہیں ہوئی۔ مقامی سطح پر قیمتوں میں یہ کمی شادیوں کے سیزن کے آغاز پر خریداروں کے لیے ایک بڑی خوشخبری کے طور پر دیکھی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ کئی ہفتوں سے سونے کے نرخ لگاتار بڑھ رہے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مزید بہتری برقرار رہی تو سونے کی قیمتوں میں آئندہ دنوں میں مزید کمی متوقع ہے۔ اس وقت عالمی سطح پر سرمایہ کار اپنے سرمائے کو اسٹاک مارکیٹ اور صنعتی دھاتوں میں منتقل کر رہے ہیں، جس سے قیمتی دھاتوں کی طلب میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ پاکستان میں مقامی سطح پر بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری اور درآمدی اخراجات میں کمی نے سونے کی قیمت پر دباؤ ڈالا ہے۔

صرافہ بازار کے تاجروں کے مطابق فی الحال مارکیٹ میں خریداروں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے کیونکہ قیمتوں میں یہ کمی کئی مہینوں کے بعد آئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر عالمی رجحانات میں تبدیلی نہ آئی تو سونا ایک بار پھر مستحکم سطح پر واپس جا سکتا ہے۔ تاہم سرمایہ کاروں اور خریداروں دونوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے کیونکہ سونے کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ ماہرین معاشیات کے مطابق سونا اب بھی عالمی سرمایہ کاری کے لیے ایک محفوظ اثاثہ سمجھا جاتا ہے مگر حالیہ دنوں میں شرح سود میں اضافے، ڈالر کی مضبوطی اور جیو پولیٹیکل دباؤ میں کمی نے مارکیٹ کا رجحان بدل دیا ہے۔ اس وقت عالمی سطح پر سرمایہ کار تیل، اسٹاک اور بانڈز کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں، جس سے سونا دباؤ کا شکار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں