واٹس ایپ کا نیا اقدام: اسپیم پیغامات روکنے کیلئے صارفین پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی تیاری

(خصوصی رپورٹ برائے ٹیک نمائدہ عفان گوہر سے)

یوتھ ویژن نیوز : انسٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے اسپیم اور غیر مطلوب پیغامات کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اپنے صارفین، خصوصاً انفرادی اور بزنس اکاؤنٹس کے لیے نئی پابندیاں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا نے تصدیق کی ہے کہ نئی پالیسی کے تحت ایسے اکاؤنٹس کے لیے پیغام رسانی کی ایک حد مقرر کی جا رہی ہے جو بار بار صارفین کو پیغامات بھیجتے ہیں مگر ان کے جوابات موصول نہیں ہوتے۔ یہ تبدیلی خاص طور پر ان بزنس اکاؤنٹس پر اثرانداز ہوگی جو بڑی تعداد میں پروموشنل یا آٹو میسجز بھیجتے ہیں، کیونکہ اب ہر پیغام شمار کیا جائے گا اور جواب نہ آنے کی صورت میں مزید پیغامات بھیجنے کی حد محدود ہو جائے گی۔

ماہرین کے مطابق یہ اقدام واٹس ایپ کے بزنس ایکو سسٹم کو محفوظ اور صارف دوست بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اسپیم اور غیر ضروری پیغامات صارفین کے اعتماد کو متاثر کر رہے تھے، اس لیے نئی حدود کا تعین ناگزیر تھا۔ نئی پالیسی کے ذریعے میٹا اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ پلیٹ فارم کو صرف بامعنی اور باہمی رابطے کے لیے استعمال کیا جائے، نہ کہ تجارتی اشتہارات یا اسپیم میسجز کے لیے۔

واٹس ایپ، جو ماضی میں صرف ایک نجی رابطے کی ایپ سمجھی جاتی تھی، اب ایک بڑے کاروباری پلیٹ فارم میں تبدیل ہو چکی ہے۔ لاکھوں چھوٹے اور بڑے کاروبار اپنی مصنوعات اور خدمات کے فروغ کے لیے واٹس ایپ بزنس کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، اسی بڑھتی ہوئی سرگرمی کے ساتھ اسپیم پیغامات میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس سے صارفین کی پرائیویسی اور تجربہ متاثر ہو رہا ہے۔

کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ نئی پابندیوں کے نفاذ سے پہلے محدود سطح پر تجرباتی بنیادوں پر پالیسی کا نفاذ کیا جائے گا تاکہ اس کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔ امکان ہے کہ آنے والے مہینوں میں یہ پالیسی عالمی سطح پر نافذ کر دی جائے گی۔ واٹس ایپ کے مطابق اس تبدیلی کا مقصد صارفین کو محفوظ رکھنا، ان کی ترجیحات کا احترام کرنا اور پلیٹ فارم کو غیر ضروری مواد سے پاک رکھنا ہے۔

ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹا کی یہ حکمت عملی اس وقت اختیار کی جا رہی ہے جب صارفین واٹس ایپ کے متبادل پلیٹ فارمز کی جانب بڑھ رہے ہیں جو پرائیویسی اور محدود اشتہارات کے حوالے سے بہتر سمجھے جاتے ہیں۔ واٹس ایپ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کمپنی صارفین کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیچر میں وقتاً فوقتاً بہتری لائے گی تاکہ کاروباری اکاؤنٹس کے لیے مؤثر مگر محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں