کراچی میں دو لرزہ خیز وارداتیں: گلستانِ جوہر میں بیوہ خاتون قتل، سرجانی ٹاؤن سے نوجوان کی لاش برآمد

کراچی میں دو لرزہ خیز وارداتیں: گلستانِ جوہر میں بیوہ خاتون قتل، سرجانی ٹاؤن سے نوجوان کی لاش برآمد

یوتھ ویژن نیوز : (کرائم رپورٹر سُمیر علی خان سے) کراچی کے مختلف علاقوں میں پیش آنے والے دو افسوسناک واقعات نے شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔ گلستانِ جوہر کے علاقے بلاک 19 میں ایک فلیٹ سے 55 سالہ بیوہ خاتون کی گلا کٹی لاش برآمد ہوئی جبکہ سرجانی ٹاؤن میں جھاڑیوں سے ایک نوجوان کی چند روز پرانی لاش ملی ہے جس کی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔ پولیس کے مطابق گلستانِ جوہر میں رہائشی عمارت کے ایک فلیٹ سے ملنے والی لاش کی شناخت شمیم اختر زوجہ بشیر احمد کے نام سے ہوئی جو اپنی بیٹی، نواسے اور نواسی کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔ واردات کے وقت مقتولہ گھر میں اکیلی تھی کیونکہ بیٹی اور اس کے بچے کام پر گئے ہوئے تھے۔ گھر واپس آنے پر اہلخانہ نے خاتون کو مردہ حالت میں پایا اور فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ اطلاع ملنے پر شارع فیصل تھانے کے ایس ایچ او انعام جونیجو اور دیگر پولیس افسران موقع پر پہنچے۔ لاش کو ایدھی فاؤنڈیشن کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق شبہ ہے کہ مقتولہ کو ذاتی رنجش یا دشمنی کے باعث تیز دھار آلے کے وار سے قتل کیا گیا۔ کرائم سین یونٹ نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے ہیں جبکہ پولیس نے فلیٹ کے مکینوں سے بیانات لینے کے ساتھ ساتھ عمارت کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوششیں بھی شروع کر دی ہیں تاکہ واردات کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے لائی جا سکیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ بظاہر ٹارگٹڈ معلوم ہوتا ہے تاہم تحقیقات کے بعد ہی محرکات واضح ہوں گے۔

سرجانی ٹاؤن میں نوجوان کی لاش برآمد
دوسری جانب سرجانی ٹاؤن کے علاقے تیسر ٹاؤن اجمیر گوٹھ کے قریب جھاڑیوں سے ایک نوجوان کی لاش ملی جس کی حالت بتاتی ہے کہ اسے دو سے تین دن قبل قتل کیا گیا۔ پولیس اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی اور شواہد اکٹھے کرنے کے بعد لاش کو چھیپا کے رضا کاروں کی مدد سے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق متوفی کی شناخت 18 سالہ افتخار کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر جسم پر تشدد کے نشانات موجود نہیں تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی موت کی اصل وجہ سامنے آئے گی۔ حکام نے واقعے کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ کسی ذاتی جھگڑے یا مجرمانہ کارروائی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں واقعات کے پس منظر اور ملزمان کے تعین کے لیے جدید تفتیشی ذرائع استعمال کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی مشکوک شخص یا سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ تھانے کو دیں تاکہ شہر میں امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں