پنجاب کابینہ کا بڑا فیصلہ ! ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری

پنجاب کابینہ کا بڑا فیصلہ ! ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری

یوتھ ویژن نیوز : (نمائدہ خصوصی امجد محمود بھٹی سے) پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تنظیم پر پابندی کی منظوری دے دی ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ ریاستی امن و امان کو برقرار رکھنے اور پرتشدد مظاہروں کے تدارک کے لیے کیا ہے۔ ان کے مطابق ٹی ایل پی کی جانب سے حالیہ احتجاج ایسے وقت میں کیا گیا جب دنیا بھر میں غزہ جنگ بندی پر اتفاق رائے ہو چکا تھا، مگر جماعت نے اس موقع پر احتجاج اور توڑ پھوڑ کو فروغ دیا، جس سے ملکی امن متاثر ہوا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ’’پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اب ایسے عناصر کو برداشت نہیں کیا جا سکتا جو مذہب کے نام پر افراتفری، تشدد اور سرکاری املاک کی تباہی کو جواز بناتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران پولیس کی گاڑیاں جلائی گئیں، عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور شہری زندگی مفلوج کر دی گئی، جبکہ یہ تمام کارروائیاں اسلام کی روح اور جمہوری اصولوں کے خلاف ہیں۔

وزیر اطلاعات نے وضاحت کی کہ ریاستی اداروں نے مکمل قانونی تقاضوں کے بعد تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی سفارش کی، جس کی پنجاب کابینہ نے متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے واضح پیغام دیا ہے کہ مذہب کے نام پر تشدد، نفرت انگیزی اور انتشار پھیلانے والے عناصر کو اب رعایت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا اس وقت پاکستان کے امن کردار کو سراہ رہی ہے، خاص طور پر غزہ امن معاہدے میں پاکستان کی مثبت سفارتی کوششوں کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔ ایسے میں کسی بھی تنظیم کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ مذہبی جذبات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر کے ریاستی استحکام کو نقصان پہنچائے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق پنجاب کابینہ کا یہ اقدام ملکی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت انتہا پسندی کے خلاف سخت مؤقف اختیار کر چکی ہے۔ اس فیصلے کے بعد وزارتِ داخلہ ٹی ایل پی کے قانونی اسٹیٹس پر نظرِ ثانی کرے گی اور الیکشن کمیشن سمیت متعلقہ اداروں کو باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں