بانی پی ٹی آئی ذہنی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں، ان کی سیاست انتشار پر مبنی ہے- عظمیٰ بخاری
یوتھ ویژن نیوز : اپنے تازہ بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بانی پاکستان تحریک انصاف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں رہنے کے دوران وہ ذہنی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں اور ان کی سیاسی حکمتِ عملی اب صرف انتشار اور عوامی بدگمانی پھیلانے تک محدود ہے۔ عظمیٰ بخاری کے مطابق بانی پی ٹی آئی مسلسل یوٹرن لیتے ہیں اور اپنے مؤقف میں بار بار تبدیلی لانے کو معمولی بات سمجھتے ہیں، جس سے ان کی غیر سنجیدگی اور سیاسی عدم استحکام واضح ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب عوام نے ان کی نام نہاد “فائنل کال” کو مکمل طور پر مسترد کر دیا تو اب وہ کس منہ سے ایک اور کال دینے کی جرات کر رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام اب یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ بانی پی ٹی آئی اور ایک مخصوص مذہبی جماعت کے درمیان کیا کوئی خفیہ ایجنڈا ہے جو ملک میں مسلسل انتشار پھیلانے کا سبب بن رہا ہے۔ عظمیٰ بخاری کے مطابق ملک کے سب سے زیادہ متاثرہ صوبے خیبر پختونخوا میں، جہاں پی ٹی آئی برسراقتدار ہے، بدامنی، دہشت گردی، مالی بے ضابطگیوں اور بدانتظامی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ ان کے بقول صوبے میں گورننس نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی اور سرکاری وسائل کا استعمال ذاتی سیاسی مفادات کے لیے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف کی پوری سیاست صرف اقتدار کے حصول، مخالفین کو بدنام کرنے اور اداروں پر دباؤ ڈالنے کے گرد گھومتی ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی نے ہمیشہ ریاستی اداروں کے خلاف بیانیہ تشکیل دیا تاکہ سیاسی شہادت حاصل کی جا سکے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے قوم کو تقسیم کیا، نوجوانوں کو گمراہ کیا، اور ملک کے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو تقویت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو شخص اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے ہمیشہ دوسروں پر الزام لگائے، وہ کسی بھی طور ایک قومی رہنما نہیں کہلا سکتا۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں عوامی فلاح کا کوئی منصوبہ نہیں دیا، بلکہ عوام کو صرف نعروں، جلسوں اور اعلانات کے ذریعے بہلانے کی کوشش کی۔ ان کے مطابق اس جماعت کی پالیسی ہمیشہ یہی رہی ہے کہ ملک میں کوئی حقیقی ڈلیوری نہ ہو، تاکہ ہر وقت سیاسی افراتفری اور ادارہ جاتی عدم توازن قائم رہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاستی ادارے اب ایسے عناصر کو برداشت نہیں کریں گے جو عوامی امن و امان کو داؤ پر لگا کر اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
آخر میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ملک کے باشعور عوام اب جھوٹے نعروں اور مصنوعی بیانیوں سے واقف ہو چکے ہیں، وہ ترقی، استحکام اور امن کے خواہاں ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان کو آگے بڑھنے کے لیے انتشار نہیں، اتحاد اور نظم و ضبط کی ضرورت ہے، اور وقت آگیا ہے کہ ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے جو ملکی سلامتی اور جمہوری نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔