چمن سیکٹر میں افغان طالبان کی جارحیت ناکام، پاک فوج کے مؤثر جوابی وار کے بعد کابل نے جنگ بندی کی درخواست کر دی

یوتھ ویژن نیوز: (خصوصی رپورٹ برائے سُمیر علی خان سے) چمن سیکٹر میں افغان طالبان کی جانب سے کی جانے والی حالیہ اشتعال انگیزی پر پاک فوج کی بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائی نے افغان عسکری قیادت کو پسپائی پر مجبور کر دیا، جس کے بعد کابل انتظامیہ نے فوری طور پر جنگ بندی کی درخواست کی ہے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق سپن بولدک کے قریب چمن سیکٹر میں افغان طالبان نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ اور مورچہ بندی کی کوشش کی، جس پر پاک فوج نے پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ بھرپور طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اطلاعات کے مطابق پاک فوج کے جوابی حملوں میں افغان طالبان کے کئی مورچے، پوسٹیں اور ٹینک تباہ کر دیے گئے، جب کہ متعدد عسکری اہلکاروں کو جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی ویڈیوز، جن میں دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے پاک فوج کے ہتھیار قبضے میں لے لیے ہیں، مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

مزید پڑھیں : چمن میں بڑا تصادم! پاک فوج نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام بنا کر درجنوں دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا

ذرائع کے مطابق یہ ویڈیوز دراصل پروپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں، جس کا مقصد عوامی تاثر کو گمراہ کرنا اور زمینی حقائق کو مسخ کرنا ہے۔ اس کے برعکس پاک فوج نے انتہائی نظم و ضبط اور درستگی کے ساتھ کارروائی کی، جس کے نتائج اتنے غیر معمولی ثابت ہوئے کہ افغان طالبان کو فوری طور پر جنگ بندی کی درخواست دینا پڑی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کارروائی کے دوران نہ صرف طالبان کی عسکری پوزیشنز کو نشانہ بنایا گیا بلکہ فتنہ الخوارج کے ٹھکانوں کو بھی مؤثر انداز میں تباہ کیا گیا۔ ان حملوں میں کئی عسکری تنصیبات، گاڑیاں اور اسلحے کے ذخیرے مکمل طور پر برباد کر دیے گئے، جب کہ پاک فوج نے علاقے کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا۔ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدی خودمختاری اور قومی سلامتی پر کسی بھی قسم کے سمجھوتے کے لیے تیار نہیں اور کسی بھی جارحیت کا جواب توقع سے زیادہ سخت دیا جائے گا۔

پاک فوج کی مؤثر جوابی کارروائی

ذرائع کے مطابق پاکستانی فوج کی اعلیٰ قیادت نے ہدایت کی ہے کہ دشمن کے کسی بھی حملے یا پیش قدمی کی کوشش کو فوری طور پر ناکام بنایا جائے۔ عسکری ماہرین کے مطابق پاک فوج کی اس تیز اور منظم کارروائی نے نہ صرف افغان طالبان کو حیران کیا بلکہ ان کے اتحادی گروہوں کو بھی محتاط کر دیا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی واضح پیغام ہے کہ پاکستان اپنی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ پاک افغان سرحد پر گذشتہ کئی ماہ سے وقفے وقفے سے کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جس میں سرحد پار سے فائرنگ، غیر قانونی نقل و حرکت اور عسکری اشتعال انگیزیاں شامل ہیں۔

پاکستانی وزارتِ دفاع کے مطابق ان واقعات کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتی ذرائع کے ذریعے مسائل کے حل کو ترجیح دی ہے، تاہم حالیہ جارحیت نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔ چمن سیکٹر میں ہونے والی کارروائی کے بعد خطے میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور بارڈر مینجمنٹ کو مزید سخت کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کو پیشگی روکا جا سکے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پیش رفت نے نہ صرف افغان طالبان کی جارحانہ پالیسی کو جھٹکا دیا بلکہ اس نے پاکستان کے دفاعی عزم اور عسکری برتری کو ایک بار پھر نمایاں کر دیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے بقول پاک فوج ہر حال میں وطن کے دفاع کے لیے تیار ہے اور دشمن کو کسی بھی غلط فہمی میں نہیں رہنے دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں