پنجاب میں سعودی سرمایہ کاری کا نیا دور، مریم نواز شریف کی کاوشوں سے پاک سعودی ایم او یو پر تاریخی دستخط

پنجاب میں سعودی سرمایہ کاری کا نیا دور، مریم نواز شریف کی کاوشوں سے پاک سعودی ایم او یو پر تاریخی دستخط

یوتھ ویژن نیوز : ( ندیم چشتی سے) پنجاب میں معاشی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی کاوشوں سے پاک سعودی جوائنٹ بزنس کونسل کے وفد کی آمد نے صوبے میں سرمایہ کاری کے شاندار مواقع پیدا کر دیے ہیں۔

لاہور میں بادشاہی مسجد کے عالمگیری گیٹ کے سامنے ایک تاریخی تقریب میں پاک سعودی ایم او یو (مفاہمتی یادداشت) پر دستخط کیے گئے۔
تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور چیئرمین پاک سعودی جوائنٹ بزنس کونسل، شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود خصوصی طور پر شریک ہوئے۔

سات بڑے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش

تقریب کے دوران سعودی سرمایہ کاروں نے پنجاب میں سات بڑے شعبوں میں سرمایہ کاری کی گہری دلچسپی ظاہر کی۔
ان شعبوں میں اسپیشل اکنامک زونز، انڈسٹریل زونز، رئیل اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ، ہوٹل و ہاسپٹیلٹی انڈسٹری، مائنز اینڈ منرل، ٹرانسپورٹ، لاجسٹکس، ہیلتھ کیئر انفراسٹرکچر، ایگریکلچر، لائیو اسٹاک اور ایکوا کلچر شامل ہیں۔

مزید پڑھیں : پاک سعودی جوائنٹ بزنس کونسل 2025کا خصوصی وفد لاہور پہنچ گیا

سعودی وفد نے واضح کیا کہ وہ پاکستان، خصوصاً پنجاب میں سرمایہ کاری کو خطے کی معاشی ترقی کے لیے بہترین موقع سمجھتے ہیں۔
انہوں نے حکومتِ پنجاب کی شفاف پالیسیوں، سرمایہ کار دوست ماحول اور تیز رفتار انتظامی اقدامات کی تعریف کی۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا وژن

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

"پنجاب سرمایہ کاری کے لیے بہترین مقام ہے۔ ہمارا مقصد صوبے کو انڈسٹریل ہب بنانا اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے قدرتی اور معدنی وسائل پاکستان کا اصل معاشی خزانہ ہیں اور صوبائی حکومت ان وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے پُرعزم ہے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ حکومت سرمایہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے فاسٹ ٹریک پالیسی پر عمل کر رہی ہے تاکہ منصوبوں پر جلد عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

پاک سعودی تعاون کا نیا باب

تقریب کے دوران دستخط ہونے والے ایم او یو کو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور صنعتی شراکت داری میں ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا گیا۔
سعودی وفد کے سربراہ شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات محض سیاسی نہیں بلکہ دلوں کے رشتے ہیں، اور اب یہ تعلق معاشی تعاون کی بنیاد پر مزید مضبوط ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی سرمایہ کار پاکستان میں صنعت، ٹیکنالوجی، سیاحت، اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں اور حکومت پنجاب کی مستقل پالیسی اور اعتماد پر مبنی اقدامات اس سمت میں حوصلہ افزا ہیں۔

فاسٹ ٹریک منصوبہ بندی اور سہولت کاری

حکومتِ پنجاب اور سعودی وفد کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا کہ پاک سعودی سرمایہ کاری کے معاہدوں کو روایتی ٹائم لائن کے بجائے فاسٹ ٹریک پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
اس سلسلے میں پنجاب حکومت نے ایک فوکل ایجنسی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو سعودی کمپنیوں کے ساتھ براہِ راست رابطے میں رہتے ہوئے ان کے منصوبوں کو عملی شکل دینے میں معاونت کرے گی۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ صوبائی حکومت ون ونڈو آپریشن کے تحت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی تاکہ سرمایہ کاری کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

سعودی وفد کا وزیراعلیٰ کے معاشی وژن پر اطمینان

پاک سعودی جوائنٹ بزنس کونسل کے شرکاء نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے معاشی وژن کو “ترقی پسندانہ اور حقیقت پسندانہ” قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز شریف نے پنجاب کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں جن کے نتائج واضح طور پر نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔

سعودی وفد کے ایک رکن نے کہا کہ

"ہم پنجاب کی ترقی کا حصہ بننے پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔ یہاں سرمایہ کاری کے امکانات روشن ہیں اور حکومت کا رویہ مثبت اور کاروبار دوست ہے۔”

پاکستان-سعودی تعلقات میں نیا سنگ میل

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ ایم او یو پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایک نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔
یہ صرف سرمایہ کاری کا معاہدہ نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان عوامی اور معاشی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر یہ منصوبے طے شدہ ٹائم لائن میں مکمل ہو جاتے ہیں تو پنجاب میں روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے، جبکہ صوبہ حقیقی معنوں میں صنعتی مرکز (Industrial Hub) بن کر ابھرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں