نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اور قطری وزیرِ خارجہ کا رابطہ، غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر اہم گفتگو
یوتھ ویژن نیوز : (مس کنول فرید سے) نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو آج قطر کے وزیر مملکت برائے امورِ خارجہ ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفی کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے غزہ، فلسطین اور مشرقِ وسطیٰ کی تازہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔
دفترِ خارجہ کے مطابق، گفتگو کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی، انسانی بحران اور امن کے فروغ کے لیے جاری بین الاقوامی اور عرب و اسلامی ممالک کی سفارتی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
غزہ کی صورتحال پر تشویش
ٹیلیفونک رابطے میں دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ میں جاری انسانی المیے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ معصوم شہریوں، خاص طور پر خواتین اور بچوں پر ہونے والے حملے عالمی ضمیر کے لیے چیلنج ہیں۔
اسحاق ڈار نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اقوامِ متحدہ سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ غزہ میں فوری طور پر فائر بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطین کے منصفانہ مؤقف کی حمایت کرتا رہا ہے اور دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
اس موقع پر قطری وزیر مملکت نے کہا کہ قطر بھی انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کر رہا ہے اور خطے میں امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسلامی دنیا کا مشترکہ کردار
ٹیلیفونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسلامی ممالک کو مشترکہ سفارتی لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فلسطین میں جاری بحران کا فوری حل تلاش کیا جا سکے۔
انہوں نے زور دیا کہ عرب لیگ، او آئی سی (Organization of Islamic Cooperation) اور دیگر علاقائی فورمز کے ذریعے اجتماعی آواز بلند کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے عرب اور مسلم ممالک کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور پاکستان ہر فورم پر فلسطین کے حق میں بات کرتا رہے گا۔
مشرق وسطیٰ کی مجموعی صورتحال
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے تناظر میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کو تشدد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہییں۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ امن، استحکام اور ترقی کے لیے سفارتکاری ہی واحد راستہ ہے۔
اسحاق ڈار نے قطری وزیرِ مملکت کو خطے میں بڑھتی ہوئی عدم استحکام کے ممکنہ اثرات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر ہمیشہ امن، مکالمے اور سفارتی حل پر یقین رکھتا ہے۔
قطر اور پاکستان کے تعلقات
گفتگو کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات، تجارتی تعاون، اور سرمایہ کاری کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
قطری وزیر مملکت نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ قطر پاکستان کی معیشت میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کر رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے قطری قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ اپنے تعلقات کو استراتیجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خلیجی ممالک کے ساتھ تعاون کو خطے میں امن، توانائی اور تجارت کے فروغ کے لیے کلیدی سمجھتا ہے۔
سفارتی کوششوں کی اہمیت
ٹیلیفونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کے لیے جاری سفارتی کوششوں کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اتفاق کیا کہ عالمی طاقتوں کو اس تنازع میں غیر جانبدارانہ کردار ادا کرتے ہوئے انسانی جانوں کے تحفظ کو ترجیح دینا چاہیے۔
پاکستان کا مؤقف
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ "ہمیں بطور مسلمان ممالک یہ سمجھنا ہوگا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف علاقائی نہیں بلکہ انسانیت اور انصاف کا عالمی مسئلہ ہے۔”
قطری وزیر مملکت نے بھی پاکستان کی حمایت کو سراہا اور کہا کہ قطر فلسطینی عوام کی بحالی، امداد اور امن مذاکرات کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرتا رہے گا۔