پہلا ٹیسٹ: لاہور میں پاکستان کی شاندار بیٹنگ، جنوبی افریقا کے خلاف پہلی اننگز میں مضبوط آغاز

پہلا ٹیسٹ: لاہور میں پاکستان کی شاندار بیٹنگ، جنوبی افریقا کے خلاف پہلی اننگز میں مضبوط آغاز

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان لاہور میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے پہلی اننگز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنا لیے ہیں، امام الحق اور بابر اعظم کریز پر موجود ہیں۔

یوتھ ویژن نیوز : (محمد طیب ملک سے) پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے معرکے میں قذافی اسٹیڈیم لاہور میں مقابلہ جاری ہے۔ پاکستان نے پہلی اننگز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنا لیے ہیں اور کپتان شان مسعود کے آؤٹ ہونے کے بعد امام الحق اور بابر اعظم کریز پر موجود ہیں۔

پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ابتدائی بلے بازوں میں عبداللّٰہ شفیق اور امام الحق نے میدان میں اتر کر اننگز کا آغاز کیا۔ تاہم عبداللّٰہ شفیق صرف 2 رنز بنا کر جلدی آؤٹ ہو گئے، جس کے بعد کپتان شان مسعود کریز پر آئے اور امام الحق کے ساتھ مل کر ٹیم کو مستحکم آغاز فراہم کیا۔

مزید پڑھیں : جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی فائنل پلیئنگ الیون کا اعلان! آصف آفریدی کریں گے ٹیسٹ ڈیبیو

دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 161 رنز کی شراکت قائم کی۔ کھانے کے وقفے تک امام الحق 59 اور شان مسعود 44 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔
بعد ازاں شان مسعود نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 76 رنز کی اننگز کھیلی لیکن انہیں کیشو مہاراج نے آؤٹ کر دیا۔

اس وقت امام الحق 80 کے قریب اسکور کے ساتھ کریز پر ڈٹے ہوئے ہیں جبکہ ان کا ساتھ سابق کپتان بابر اعظم دے رہے ہیں۔ شائقینِ کرکٹ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ کر پرجوش دکھائی دے رہے ہیں۔

ٹاس اور ٹیم کا کمبینیشن

ٹاس کے موقع پر پاکستانی کپتان شان مسعود نے کہا کہ ’’ہم طویل عرصے بعد لاہور میں ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں، یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔ ہماری ٹیم میں دو اسپنرز شامل ہیں جو لمبی بولنگ کر سکتے ہیں، اور یہ ہمارے لیے اہم حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلنا ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک شاندار موقع ہے تاکہ وہ اپنی صلاحیتیں منوا سکیں۔‘‘

دوسری جانب جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مارکرم نے کہا کہ ان کی ٹیم مکمل تیاری کے ساتھ پاکستان آئی ہے، اگرچہ دو اہم کھلاڑی دستیاب نہیں، لیکن ٹیم کے دیگر کھلاڑی پرعزم ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی ٹیم اچھی کرکٹ پیش کرے گی۔

پچ اور حالات

قذافی اسٹیڈیم کی پچ بیٹنگ کے لیے سازگار دکھائی دے رہی ہے۔ صبح کے وقت ہلکی نمی کے باعث فاسٹ بولرز کو تھوڑی مدد ملی، مگر جیسے ہی سورج نکلا، پچ خشک ہوتی گئی اور اسپنرز کے لیے کوئی خاص مدد نہیں رہی۔
کرکٹ ماہرین کے مطابق اگر پاکستان 400 سے زائد رنز بنانے میں کامیاب ہو گیا تو جنوبی افریقہ کے لیے یہ ہدف پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔

شائقین کی جوش و خروش

اتوار کے روز لاہور میں موسم خوشگوار ہونے کے باعث قذافی اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں تماشائی موجود ہیں۔ شائقین ہاتھوں میں قومی پرچم تھامے “پاکستان زندہ باد” کے نعروں سے فضا کو گرما رہے ہیں۔
کرکٹ کے مبصرین کے مطابق لاہور میں ٹیسٹ میچوں کی واپسی شائقین کے لیے خوش آئند ہے اور یہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کے فروغ کی علامت ہے۔

قومی ٹیم کا اسکواڈ

پاکستان کی ٹیم میں کپتان شان مسعود، عبداللّٰہ شفیق، امام الحق، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی، نعمان علی اور ساجد خان شامل ہیں۔

ماہرینِ کرکٹ کے مطابق موجودہ پاکستانی اسکواڈ تجربہ اور نوجوان جوش کا حسین امتزاج ہے۔ شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی نئی گیند سے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں جبکہ نعمان علی اور ساجد خان اسپن اٹیک میں مرکزی کردار ادا کریں گے۔

میچ کا تجزیہ اور توقعات

پاکستان کے سابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ ٹیم نے شروعات میں اچھی بیٹنگ کی ہے لیکن مڈل آرڈر کے لیے ذمہ دارانہ کارکردگی ضروری ہے۔
کرکٹ تجزیہ کار رمیز راجہ نے اپنے تبصرے میں کہا کہ ’’اگر پاکستان دن کے اختتام تک 300 رنز تک پہنچ جائے تو میچ کا دباؤ جنوبی افریقہ پر منتقل ہو جائے گا۔‘‘

شائقین کو توقع ہے کہ بابر اعظم اور امام الحق کے درمیان طویل پارٹنرشپ پاکستان کو ایک مضبوط پوزیشن میں لا سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں