مریم اورنگزیب کا سنگین الزام ، دہشت گردی کی واپسی کا ذمہ دار بانی پی ٹی آئی قرار
یوتھ ویژن نیوز : (مظہر اسحاق چشتی سے) پاکستان کی سیاست میں ایک اور بم شیل سامنے آگیا!
پنجاب حکومت کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی واپسی کا اصل ذمہ دار بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہیں۔
ان کے اس بیان نے سیاسی حلقوں میں تہلکہ مچا دیا ہے — ملک بھر میں ردعمل کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ "نواز شریف نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا تھا، مگر بانی پی ٹی آئی نے ان ہی دہشت گردوں کو دوبارہ پاکستان میں جگہ دی!”
ان کے مطابق، 2018 کے بعد خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کو پناہ، فنڈز، اور سہولتیں فراہم کی گئیں — "یہی وہ فیصلہ تھا جس نے پورے ملک کو دوبارہ خطرے میں ڈال دیا!”
وزیر نے کہا کہ “نیشنل ایکشن پلان (NAP) نواز شریف کا متفقہ قومی منصوبہ تھا، جس کے تحت فوج، عوام اور حکومت ایک پیج پر آئے۔
لیکن بانی پی ٹی آئی نے اسی منصوبے کی خلاف ورزی کی، دہشت گردوں سے مذاکرات کیے، اور انہیں دوبارہ فعال ہونے دیا۔”
مریم اورنگزیب نے واضح الفاظ میں کہا:
“شہداء کے لہو کا حساب اب بانی پی ٹی آئی کو دینا ہوگا۔ جنہوں نے اپنے اقتدار کی خاطر ملک میں دہشت گردوں کو دوبارہ بسایا، وہ آج قوم کے مجرم ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ “نواز شریف نے ضربِ عضب اور ردالفساد جیسے کامیاب آپریشنز سے دہشت گردوں کا صفایا کیا، مگر بانی پی ٹی آئی نے انہی قوتوں کو دوبارہ منظم ہونے دیا۔”
مزید پڑھیں: دہشتگردوں کے پیچھے افغانستان جائیں گے ،کالعدم ٹی ٹی پی سے حساب برابر ہوگا، وزیر دفاع خواجہ آصف
مریم اورنگزیب نے بانی پی ٹی آئی پر سہولت کاری کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ “دہشت گردوں کو نہ صرف محفوظ پناہ گاہیں دی گئیں بلکہ ان کی مالی مدد بھی کی گئی۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ “کے پی کے کے متعدد علاقوں میں دہشت گردوں کو دوبارہ آباد کیا گیا اور صوبائی حکومت نے اس پر آنکھیں بند رکھیں۔”
وزیر نے کہا کہ “بانی پی ٹی آئی نے شہداء کے خون سے بے وفائی کی ہے۔ وہ دہشت گردوں کے بیانیے کو عام کرتے رہے، جبکہ ہماری فوج، پولیس اور عوام اپنے خون سے وطن کی حفاظت کر رہے تھے۔”
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “اب وقت آگیا ہے کہ سہولت کاروں کا احتساب کیا جائے، کیونکہ دہشت گردی صرف بندوق سے نہیں بلکہ اس سوچ سے ختم ہوگی جو انہیں سیاسی پناہ دیتی ہے۔”
سیاسی مبصرین کے مطابق مریم اورنگزیب کا یہ بیان ایک سیاسی دھماکہ ہے جس کے اثرات آنے والے دنوں میں ملکی سیاست پر گہرے ہوں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیان نے پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان کشیدگی کو نئی سطح پر پہنچا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی اور صوبائی سطح پر سلامتی ادارے بھی اس الزام کا نوٹس لے چکے ہیں۔
دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پس منظر میں یہ بیان ملک کے اندرونی حالات پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔
سیکیورٹی تجزیہ کاروں کے مطابق ماضی میں جب بھی دہشت گردوں سے مذاکرات کی کوششیں ہوئیں، وہ ناکام رہیں۔
اب مریم اورنگزیب کا الزام اس پر ایک نیا زاویہ پیش کرتا ہے — “کیا واقعی دہشت گردی کی نئی لہر کے پیچھے سیاسی فیصلے کارفرما تھے؟”
ادھر پی ٹی آئی کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ذرائع کے مطابق پارٹی اس بیان پر شدید ردعمل دینے کی تیاری کر رہی ہے۔
پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ “یہ ایک سیاسی انتقام اور جھوٹا پروپیگنڈہ ہے۔”
ادھر ن لیگی حلقے مریم اورنگزیب کے بیان کو “قوم کو جگانے والی سچائی” قرار دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ “یہ وقت ہے کہ عوام جانیں کہ دہشت گردی کی واپسی محض اتفاق نہیں بلکہ اس کے پیچھے ایک سیاسی بیانیہ کارفرما تھا۔”