جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی فائنل پلیئنگ الیون کا اعلان! آصف آفریدی کریں گے ٹیسٹ ڈیبیو
پاکستان کرکٹ ٹیم، جنوبی افریقہ سیریز، اور آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ
یوتھ ویژن نیوز : (محمد طیب ملک سے) پاکستان کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے اپنی فائنل پلیئنگ الیون کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹیم میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں، جب کہ آف اسپنر آصف آفریدی کو پہلی بار ٹیسٹ ڈیبیو کا موقع دیا جا رہا ہے۔
یہ ٹیسٹ سیریز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025-27 کے چوتھے سائیکل کا حصہ ہے۔ پاکستانی ٹیم شان مسعود کی قیادت میں دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز میں دفاعی چیمپئن جنوبی افریقہ کے خلاف میدان میں اترے گی۔ پہلا ٹیسٹ کل لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں شروع ہوگا۔
مزید یہ بھی پڑھیں : پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا ٹیسٹ میچ ،ہیڈ کوچ نے پیچ سے متعلق اہم اعلان کردیا۔
ذرائع کے مطابق ٹیم مینجمنٹ نے مشاورت کے بعد پلیئنگ الیون کو حتمی شکل دی ہے۔ ابرار احمد اس میچ میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں، جب کہ آصف آفریدی کو بطور آف اسپنر ڈیبیو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ٹیم انتظامیہ کا ماننا ہے کہ لاہور کی پچ اسپنرز کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے، اسی لیے اسپن اٹیک میں تبدیلی کی گئی ہے۔ پاکستان ٹیم سات بیٹرز اور چار بولرز کے کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اترے گی۔
فائنل پلیئنگ الیون میں شامل کھلاڑی یہ ہیں:
شان مسعود (کپتان)، امام الحق، بابراعظم، سعود شکیل، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان آغا، کامران غلام، شاہین شاہ آفریدی، خرم شہزاد، ساجد خان، اور آصف آفریدی۔
اس ٹیم میں تجربہ اور نوجوان توانائی کا امتزاج موجود ہے۔ کپتان شان مسعود نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ “ہم پراعتماد ہیں کہ نئی صلاحیتوں کو موقع دینا ٹیم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ آصف آفریدی ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار فارم میں ہیں، اور ہمیں یقین ہے کہ وہ ٹیسٹ سطح پر بھی بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔”
ذرائع کے مطابق کوچنگ اسٹاف نے پچ کی نوعیت کے مطابق اسپن اٹیک کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آصف آفریدی کے ساتھ ساجد خان دوسرے اسپنر ہوں گے، جبکہ شاہین شاہ آفریدی اور خرم شہزاد فاسٹ بولنگ یونٹ کی قیادت کریں گے۔
بابراعظم، امام الحق اور سعود شکیل سے بیٹنگ لائن اپ میں طویل اننگز کھیلنے کی توقع ہے۔ تجربہ کار وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان مڈل آرڈر میں استحکام فراہم کریں گے، جبکہ آغا سلمان اور کامران غلام آل راؤنڈ کردار ادا کریں گے۔
ٹیم ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے قذافی اسٹیڈیم کی پچ کو بیلنس رکھنے کی ہدایت دی ہے تاکہ بیٹرز اور بولرز دونوں کو یکساں مواقع میسر ہوں۔ ابتدائی دو دن بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ متوقع ہے، تاہم تیسرے دن سے اسپنرز کو مدد ملنے کا امکان ہے۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی لاہور پہنچ چکی ہے اور آج پریکٹس سیشن میں حصہ لے رہی ہے۔ مہمان ٹیم کی قیادت ٹیمبا باووما کر رہے ہیں۔ جنوبی افریقی کپتان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ “ہم پاکستان کی کنڈیشنز سے آگاہ ہیں، لیکن ہماری ٹیم میں ایسے بولرز ہیں جو کسی بھی کنڈیشن میں چیلنج کر سکتے ہیں۔”
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ سیریز ہمیشہ دلچسپ رہی ہے۔ تاریخی ریکارڈ کے مطابق دونوں ٹیمیں اب تک 29 ٹیسٹ میچز کھیل چکی ہیں جن میں جنوبی افریقہ نے 15 جبکہ پاکستان نے 7 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ باقی میچز ڈرا ہوئے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کے پاس ہوم ایڈوانٹیج ہے اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے یہ سیریز اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا بہترین موقع ہوگی۔
آصف آفریدی کے ٹیسٹ ڈیبیو پر شائقین کرکٹ بھی پرجوش ہیں۔ وہ 2022-23 ڈومیسٹک سیزن میں 45 وکٹیں حاصل کر کے سب سے کامیاب اسپنر رہے تھے۔ ان کی لائن، لینتھ اور کنٹرول کو ٹیم منیجمنٹ نے سراہا ہے۔
کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی اسپنرز نے ہوم کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھایا تو ٹیم کو سیریز میں برتری حاصل کرنے کا سنہری موقع مل سکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کل سے ہونے والے اس اہم ٹیسٹ کے ذریعے نہ صرف سیریز جیتنے بلکہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن بہتر بنانے کے عزم کے ساتھ میدان میں اترے گی۔