نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار اور مصری وزیرِ خارجہ کا رابطہ، غزہ و مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر اہم گفتگو
یوتھ ویژن نیوز : (مس کنول فرید سے) پاکستان کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار اور مصر کے وزیرِ خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے مشرقِ وسطیٰ کی تازہ ترین صورتحال، بالخصوص غزہ اور فلسطین میں جاری انسانی بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق گفتگو کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں جاری کشیدگی کے خاتمے، انسانی جانوں کے تحفظ اور امن و استحکام کے فروغ کے لیے مشترکہ سفارتی کوششوں پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے زور دیا کہ مشرقِ وسطیٰ کے تنازعات کے حل کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
ترجمان کے مطابق اسحاق ڈار اور ڈاکٹر بدر عبدالعاطی کے درمیان بات چیت کے دوران شرم الشیخ میں آئندہ ہونے والے سربراہی اجلاس سے قبل علاقائی ہم آہنگی، سفارتی رابطوں اور فلسطینی عوام کے لیے جاری امدادی اقدامات پر بھی گفتگو ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور آزادی کے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں، خواتین اور بچوں پر حملے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
نائب وزیرِاعظم نے مصر کی حکومت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مصر نے ہمیشہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور جنگ بندی کے لیے اہم سفارتی کوششیں کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور مصر، امتِ مسلمہ کے اہم رکن ہونے کے ناطے، خطے میں امن کے قیام کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔
دفترِ خارجہ کے بیان کے مطابق دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فلسطین کے مسئلے کا پائیدار حل صرف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور دو ریاستی حل (Two-State Solution) کے ذریعے ممکن ہے، جس میں فلسطین کو 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جائے اور یروشلم اس کا دارالحکومت ہو۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے مزید کہا کہ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ مسلم دنیا کو متحد ہو کر انسانی المیے کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی اور امدادی راہداریوں کے قیام کے لیے دباؤ بڑھائیں۔
مصر کے وزیرِ خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا کہ قاہرہ پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نہ صرف عالمِ اسلام کے مفادات کے تحفظ میں شراکت دار ہیں بلکہ عالمی سطح پر امن، انصاف اور استحکام کے فروغ میں بھی ایک دوسرے کے معاون ہیں۔
ذرائع کے مطابق شرم الشیخ میں ہونے والے آئندہ سربراہی اجلاس میں مشرقِ وسطیٰ کے بحران، غزہ میں انسانی امداد، اور جنگ بندی کے مستقل فریم ورک پر بات چیت متوقع ہے۔ پاکستان اس اجلاس میں فعال کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ عالمی ضمیر کو بیدار کیا جا سکے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق اسحاق ڈار اور مصری وزیرِ خارجہ کے درمیان ہونے والی گفتگو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں مشرقِ وسطیٰ کی اہمیت اور مسلم ممالک کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعاون کی غمازی کرتی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور قاہرہ کے مابین بڑھتی ہوئی ہم آہنگی خطے میں امن کے نئے امکانات کو جنم دے سکتی ہے۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے حالیہ دنوں میں او آئی سی، عرب لیگ اور اقوامِ متحدہ کے فورمز پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف متفقہ عالمی ردِعمل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پاکستان نے اس مؤقف کا بھی اعادہ کیا ہے کہ فلسطینی عوام کے حقِ آزادی کو کسی صورت دبایا نہیں جا سکتا۔
گفتگو کے اختتام پر دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور آنے والے ہفتوں میں اعلیٰ سطح کے سفارتی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔