سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اسرائیلی حراست سے رہا، پاکستان واپسی پر عوام کا زبردست استقبال

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اسرائیلی حراست سے رہا، پاکستان واپسی پر عوام کا زبردست استقبال

یوتھ ویژن نیوز: (نمائدہ خصوصی امجد محمود بھٹی سے) غزہ کے لیے انسانی ہمدردی پر مبنی "گلوبل صمود فلوٹیلا” مشن میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اسرائیلی حراست سے رہائی کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ وہ بحرین سے غیر ملکی پرواز GF-770 کے ذریعے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے، جہاں ان کے استقبال کے لیے عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ایئرپورٹ پر فلسطینی پرچموں کی بہار تھی اور فضا "لبیک یا اقصیٰ” کے نعروں سے گونج اٹھی۔

مشتاق احمد خان کی وطن واپسی کے موقع پر عوام اور جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ملک بھر سے سیاسی و سماجی رہنما بھی پہنچے۔ لوگوں نے پھول نچھاور کیے اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے جانے والے “گلوبل صمود فلوٹیلا” کو روکا تھا۔ فلوٹیلا 45 کشتیوں پر مشتمل تھا، جس کا مقصد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر عائد غیر قانونی ناکہ بندی کے خلاف احتجاج اور وہاں امدادی سامان پہنچانا تھا۔ اسرائیلی کمانڈوز نے سمندری حدود میں گھس کر کشتیوں پر حملہ کیا، اور متعدد کارکنوں، جن میں مشتاق احمد خان بھی شامل تھے، کو حراست میں لے لیا۔

پاکستانی حکومت نے اس گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ 7 اکتوبر کو نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے تصدیق کی کہ جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد خان کو اسرائیلی قید سے رہا کردیا گیا ہے اور وہ اردن میں پاکستان کے سفارتخانے میں محفوظ ہیں۔ وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ ان کی وطن واپسی کے لیے مکمل سفارتی مدد فراہم کی جائے گی۔

گزشتہ شب اردن میں پاکستانی سفارتخانے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ مشتاق احمد خان اسرائیل کی قید سے بحفاظت رہا ہوکر پاکستان کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔

اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر نے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے گئے تھے اور اسرائیلی قید کے دوران انھوں نے فلسطینی قیدیوں کے مصائب کو قریب سے دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اب اسرائیلی مظالم کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کروانی ہوگی۔

انہوں نے پاکستان کی حکومت، وزارت خارجہ، اور عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی رہائی کے لیے آواز بلند کی۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی انسانی حقوق، امن اور فلسطینیوں کی آزادی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

پاکستانی عوام کی جانب سے ان کی واپسی کو فلسطین سے یکجہتی کی ایک علامت قرار دیا جارہا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مشتاق احمد خان کا مشن امتِ مسلمہ میں بیداری پیدا کرنے کا سبب بنے گا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی سطح پر نئی بحث کو جنم دے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں