یہ تحریک ملک کی سب سے بڑی آزادی کی تحریک ہے،عمران خان
یوتھ ویژن نیوز (یاسر ملک سے ) امپورٹڈ حکومت کے سہولتکار سن لیں، عوامی سیلاب کے سامنے کوئی نہیں کھڑا ہوسکتا، قوم فیصلہ کر بیٹھی ہے کہ چوروں کی غلامی سے بہتر مر جانا ہے،ہم کبھی چوروں کو قبول نہیں کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا اچھرہ میں خطاب
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کے سہولتکار سن لیں، عوامی سیلاب کے سامنے کوئی نہیں کھڑا ہوسکتا،ہم کبھی ان کوچوروں کو قبول نہیں کریں گے، ہم ملک میں آئین قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ انہوں نے آزادی لانگ مارچ کے دوران میں اچھرہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک ملک کی سب سے بڑی آزادی کی تحریک ہے، ہم ملک میں جنگل کا قانون نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ترقی یافتہ ممالک میں آئین قانون کی بالادستی ہوتی ہے۔
جب تک معاشرہ انصاف کیلئے کھڑا نہیں ہوتا خوشحال نہیں ہوتا ۔جب تک میں حقیقی آزادی نہیں لیں گے، آرام سے نہیں بیٹھوں گا، امریکا کے پٹھوؤ، امپورٹڈ حکومت ملک کا پیسا چوری کرکے سارا ٹبر باہر بیٹھا ہوا ہے، گوالمنڈی میں پیدا ہونے والے لندن میں بیٹھے ہیں جیسے ملکہ برطانیہ کے رشتہ دار ہیں ملک کا پیسا چوری کرکے باہر، پھر این آراو لے کر ملک میں واپس آجاتے ہیں، کیا سمجھتے ہیں؟ ان کے سہولتکاراور ہینڈلرز غور سے سن لیں، یہ عوام کا سیلاب آرہا ہے۔
اس کے سامنے کوئی نہیں کھڑا ہوسکتا، قوم فیصلہ کربیٹھی ہے کہ چوروں کی غلامی سے بہتر مر جانا ہے۔ہم کبھی ان کو قبول نہیں کریں گے، یہ وقت ہے کہ ہم اپنی قوم اور ملک کو حقیقی طور پر آزاد کریں اور ملک کو وہ ملک بنائیں جو علامہ اقبال کا خواب تھا اور میرے لیڈر قائداعظم کی جدوجہد تھی۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لبرٹی چوک لاہور سے لانگ مارچ کا آغاز کیا اور شرکاء سے خطاب میں کہا کہ ہمارا لانگ مارچ سیاست یا ذاتی مفاد کیلئے نہیں ہے۔
مارچ کا مقصد صرف ایک ہے کہ اپنی قوم کو آزاد کراؤں۔ 26 سال کے سیاسی کیرئیر میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں،وقت آ گیا ہے کہ ہم اس ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں۔میرا مارچ سیاست کے لیے نہیں،نہ ہی الیکشن یا ذاتی مفادات کے لیے ہے بلکہ صرف ایک مقصد ہے قوم کو حقیقی طور پر آزاد ہو،ہمارے فیصلے واشنگٹن یا برطانیہ میں نہ ہوں۔پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانی عوام کے لیے ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ کوئی ہمیں نہ کہے کہ ہم جنگ میں شامل ہوں۔ میں ایک آزاد ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔لوگ تماشا دیکھ رہے ہیں اور قوم مہنگائی میں ڈوب رہی ہے۔ 50 سال میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی جتنی اس حکومت نے کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں میرے لوگوں پر ظلم نہ ہو۔ تھانہ، کچہری اور پٹواری کی سیاست نہ ہو۔ہماری تنقید تعیمری ہے مگر تنقید کا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ ادارے کمزور ہوں،ہم شفاف انتخابات چاہتے ہیں