تھر کول کی پاکستان ریلویزنیٹ ورک سے منسلکی،وفاق اورسندھ کےدرمیان معاہدہ طے پا گیا


یوتھ ویژن نیوز (ثاقب غوری سے ):وزیر اعظم شہباز شریف نے تھر کول کو پاکستان ریلویز نیٹ ورک سے منسلک کرنے کے حوالے سے وزارت ریلویز ،حکومت پاکستان اور حکومت سندھ کے درمیان معاہدے کی یادداشت کو انقلابی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے تھر کے کوئلے کو کھپت کے لئے ملک کے دیگر حصوں تک باآسانی پہنچانے اور ملک میں سستی توانائی پیدا کرنے میں سہولت ملنے کے ساتھ ساتھ کثیر غیر ملکی زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی، یہ معاہدہ قومی اتحاد، یکجہتی اور بھائی چارے کی بہترین عکاسی کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں تھر کول کو پاکستان ریلویز نیٹ ورک سے منسلک کرنے کے حوالے سے وزارت ریلویز ،حکومت پاکستان اور حکومت سندھ کے درمیان معاہدے کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، دیگر وزراءاور متعلقہ سرکاری افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی شام ایک بڑی خوشی اور بہت ہی قوی پیغام کی حامل ہے، تھر کول کو پاکستان ریلویز نیٹ ورک سے منسلک کرنے کے حوالے سے معاہدے کی یادداشت ایک انقلابی اقدام ہے، اس سے کوئلے کی بڑی سہل اور اچھے طریقے سے ٹرانسپورٹیشن ہو سکے گی، اس کوئلے کی نہ صرف تھر کے اندر جو بجلی کے منصوبے لگے ہیں اور لگیں گے اور لگ رہے ہیں بلکہ حب، کراچی اور پورٹ قاسم کے علاوہ پورے پاکستان میں جہاں جہاں کوئلے کی ضرورت ہو گی وہ ترسیل ہو سکے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ریلوے کی ٹرانسپورٹیشن کا نظام ایک انقلاب لے کر آئے گا اور اس کے نتیجے میں کوئلے کا خزانہ جو اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو عطا کیا ہے اس سے بھرپور استفادہ کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس کوئلے کے اتنے ذخائر ہیں کہ ان سے تین سو سال تک ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک سے مہنگے داموں کوئلہ درآمد کرنے سے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے، اگر تھر میں ریلوے کا ایک بہت فعال نظام بچھ جائے تو نہ صرف یہ کوئلہ پورے ملک کے اندر کھپت کے لئے دستیاب ہوگا ہو گا بلکہ اس سے ہم سالانہ ارب، ڈیڑھ ارب ڈالر کے درآمدی بل میں بھی بچت کر سکیں گے، اس کے علاوہ تھر کول کی بنیاد پر چلنے والے بجلی کے منصوبے یقیناً سستی بجلی مہیا کرنے میں بھی بہت اہم کردار ادا کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان معاشی فوائد کے علاوہ یہ معاہدہ قومی اتحاد، یکجہتی اور بھائی چارے کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ وفاق اور صوبہ سندھ کے درمیان اس معاہدے کا آج طے ہونا بہت مثبت پیشرفت ہے، ہماری یہ بھرپور کوشش ہو گی کہ 23 مارچ 2023ءکو مکمل ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریلوے کا نظام تھر سے کوئلہ پورے پاکستان میں لے کر جائے گا تو پاکستان کی معاشی زندگی میں بہت یہ شاندار انقلاب آ جائے گا، میں سمجھتا ہوں کہ اس قومی یکجہتی کا جو آج اظہار ہوا ہے، یہ میاں نواز شریف کے دور میں بھی تھا اور جناب آصف زرداری کے دور میں بھی تھا، کاش یہ پچھلے چار سالوں میں بھی ہوتا تو آج پاکستان کو اتنی مشکلات اور مصیبتوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پچھلے چار سالوں میں بھی اس طرح کے بھائی چارہ کی عکاسی ہو رہی ہوتی تو پاکستان آج ہر لحاظ سے تیزی سے بلندیوں کی طرف سفر کر رہا ہوتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں مراد علی شاہ، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، نوید قمر اور یہاں موجود تمام متعلقہ سرکاری افسران اور اہلکاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے قومی مفاد میں ایک دن کے اندر معاہدہ طے کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنی ذاتی پسند اور ناپسند سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں کام کریں گے تو اس طرح ہرشعبے میں بہتری آئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں